آئی ایم ایف قرض کی دوسری قسط نے سرکاری ڈالر ذخائر بہترکردیے
مرکزی بینک کے زرمبادلہ ذخائر46 کروڑ 44 لاکھ ڈالر بڑھ کر3 ارب 65 کروڑ 73 لاکھ ہوگئے
آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو قرض کے دوسری قسط موصول ہونے کے بعد ملکی زرمبادلہ کے ذخائرکی سطح 8 ارب 52 کروڑ 14 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق 27 دسمبر2013تک زرمبادلہ کے ذخائر میں 43 کروڑ 12 لاکھ ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، اس دوران مرکزی بینک کے ذخائر کی سطح 46کروڑ44لاکھ ڈالر کے اضافے سے 3 ارب 19 کروڑ 29 لاکھ ڈالر سے بڑھ کر3ارب 65 کروڑ73لاکھ ڈالر رہی جبکہ کمرشل بینکوں کے ذخائر 3کروڑ32لاکھ ڈالر کمی کے بعد 4 ارب 89 کروڑ 73 لاکھ ڈالر کی سطح سے گر کر 4ارب 86کروڑ41لاکھ ڈالر کی سطح پر ریکارڈ کیے گئے۔
یاد رہے کہ حکومت کو آئی ایم ایف کی جانب سے دوسری قسط کی مد میں55کروڑ ڈالر سے زائد رقم موصول ہوئی تھی تاہم اسی عرصے میں 16 کروڑ 90لاکھ ڈالر کے بیرونی قرضے بھی ادا کیے گئے جن میں 14کروڑ 70لاکھ ڈالر کی 25ویں قسط بھی شامل ہے جو آئی ایم ایف کو 2008 میں لیے گئے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ قرضوں کی میں ادا کی گئی۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق 27 دسمبر2013تک زرمبادلہ کے ذخائر میں 43 کروڑ 12 لاکھ ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، اس دوران مرکزی بینک کے ذخائر کی سطح 46کروڑ44لاکھ ڈالر کے اضافے سے 3 ارب 19 کروڑ 29 لاکھ ڈالر سے بڑھ کر3ارب 65 کروڑ73لاکھ ڈالر رہی جبکہ کمرشل بینکوں کے ذخائر 3کروڑ32لاکھ ڈالر کمی کے بعد 4 ارب 89 کروڑ 73 لاکھ ڈالر کی سطح سے گر کر 4ارب 86کروڑ41لاکھ ڈالر کی سطح پر ریکارڈ کیے گئے۔
یاد رہے کہ حکومت کو آئی ایم ایف کی جانب سے دوسری قسط کی مد میں55کروڑ ڈالر سے زائد رقم موصول ہوئی تھی تاہم اسی عرصے میں 16 کروڑ 90لاکھ ڈالر کے بیرونی قرضے بھی ادا کیے گئے جن میں 14کروڑ 70لاکھ ڈالر کی 25ویں قسط بھی شامل ہے جو آئی ایم ایف کو 2008 میں لیے گئے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ قرضوں کی میں ادا کی گئی۔