سیٹھی ایک بار پھر اختیارات کی کمی کا رونا رونے لگے

عدالتی فیصلہ آنے تک چیف سلیکٹراورکوچ کی تقرری نہیں ہوسکے گی،چیئرمین بورڈ


Sports Desk January 03, 2014
اختیارات نہ ہونے کے سبب میں اس وقت سلیکشن کمیٹی کا چیئرمین بھی مقرر نہیں کر پا رہا۔ سیٹھی ۔فوٹو: فائل

کئی بڑے فیصلے کرنے والے پی سی بی عبوری کمیٹی کے سربراہ ایک بار پھر اختیارات کی کمی کا رونا رونے لگے۔

ان کے مطابق انتظامی امور چلانے کے بارے میں عدالتی فیصلہ آنے تک چیف سلیکٹر اور قومی کرکٹ ٹیم کے نئے کوچ کی تقرری نہیں ہوسکے گی، یاد رہے کہ ڈیوواٹمور جاری پاک سری لنکا سیریز کے بعد عہدے پر برقرار نہیں رہیں گے۔ نجم سیٹھی نے غیر ملکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں تسلیم کیاکہ فی الحال مجھے نئے کوچ کی تقرری کا اختیار حاصل نہیں ہے، جسے بھی ذمہ داری سونپی وہ 2 ماہ یا ایک سال کے لیے نہیں ہوگی بلکہ کم از کم 2سال کے لیے تقرری کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کی ڈویژن بینچ کا فیصلہ اسی ماہ متوقع ہے، مجھے امید ہے کہ فیصلہ ہمارے حق میں ہوگا اور مجھے پاکستان کرکٹ بورڈ کے معاملات چلانے کے مکمل اختیارات حاصل ہوجائیں گے۔



اس سے بے یقینی کا خاتمہ ہوگا۔ نجم سیٹھی نے کہا کہ اختیارات نہ ہونے کے سبب میں اس وقت سلیکشن کمیٹی کا چیئرمین بھی مقرر نہیں کر پا رہا، سلیکٹرز کے معاہدوں کی تجدید بھی ہر ماہ ہو رہی ہے،پاکستانی ٹیم کے بولنگ کوچ محمد اکرم کے ساتھ بھی یہی معاملہ درپیش اور ان کا معاہدہ بھی ہر ماہ آگے بڑھا دیا جاتا ہے۔ اس سوال پر کہ انھیں بڑے فیصلوں کا اختیار نہیں تو مصباح الحق کو ورلڈکپ 2015 تک کیسے کپتان مقرر کر دیا؟ نجم سیٹھی نے کہاکہ چونکہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے میں مجھے کپتان کی تقرری سے نہیں روکا گیا تھا لہذا اختیارات استعمال کرتے ہوئے مصباح کو طویل المدتی ذمہ داری سونپنے کا فیصلہ کیا، یہ ٹیم میں استحکام اور مستقل مزاجی کے لیے بہت ضروری تھا،اس سے ایک جانب تو مصباح الحق کو اعتماد ملا اور دوسری جانب ٹیم میں ممکنہ گروپ بندی اور کپتان بننے کی خواہشات کا خاتمہ ہوا،اگرچہ کئی لوگوں نے میرے اس فیصلے پر اعتراض بھی کیا لیکن اس کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں