مشرف غدار ہیں نہ کیس سے کچھ نکلے گا ڈیل کی کوئی اطلاع نہیں شجاعت
میری مشرف کے ڈاکٹرسے بات ہوئی،حالت خطرے سے باہرہے،ملک سے باہربھیجنے کی ضرورت نہیں،سربراہ مسلم لیگ ق
ق لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ پرویزمشرف کے ڈاکٹر سے میری بات ہوئی ہے، انکی طبعیت پہلے سے بہتراورحالت خطرے سے باہرہے، انکوملک سے باہربھیجنے کی ضرورت نہیں،کسی کوبھی بیمارہونیکی کوئی توقع نہیں ہوتی، زندگی موت اﷲ کے ہاتھ میں ہے، اس پرکیا تبصرہ کیاجاسکتاہے۔
انھوں نے ایکسپریس نیوز کے پروگرام 'تکرار' میں میزبان عمران خان سے گفتگومیں کہاغداروہ ہوتا ہے جودشمن کیساتھ مل جائے، پرویزمشرف کیلیے کوئی اورلفظ استعمال کرنا چاہیے۔آئین میں لکھا ہے کہ ایمرجنسی نافذکی جاسکتی ہے جنھوں نے ایمرجنسی کا مشورہ دیاتھاوہ آج بھی زندہ ہیں،اس وقت توسب نے ہاں میں ہاں ملائی تھی،شوکت عزیزسے رابطہ نہیں لیکن جب بھی لندن جاتاہوں ان سے ملاقات ہوتی ہے لیکن کبھی اس موضوع پربات نہیں ہوئی۔ چوہدری شجاعت نے کہا کہ اس کیس سے نکلنا کچھ نہیں،اسی لیے تومیں کہتا ہوں ملک میں اس سے زیادہ بڑے مسائل موجود ہیں جن پربات کرنی چاہیے۔ شجاعت نے کہامیرے پاس کسی ڈیل کی کوئی اطلاع یا کوئی کاغذ نہیں آیا۔
لال مسجد آپریشن مشرف کی غلطی تھی، پہلے بھی کہا آج بھی کہتاہوں اس میں میری کوئی حمایت شامل نہیں تھی۔ پروگرام میں شامل (ن) لیگ کے وفاقی وزیردفاعی پیداوار رانا تنویرحسین نے کہا کہ اﷲ نہ کرے مشرف کو علاج کیلیے ملک سے باہر جانا پڑے۔ اگر ان کو علاج کیلیے باہر جانا پڑا تو اس کا بھی ایک طریقہ کار ہے تاہم اس بارے میں حتمی فیصلے عدالت کریگی۔ پیپلزپارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہاکہ بلاول بھٹو کے بیان کو واضح پیش نہیں کیاگیا۔مشرف کا ٹرائل ہوناچاہیے۔ پرویز مشرف کے وکیل خالدرانجھا نے کہا کہ اگرمشرف کی طبعیت ٹھیک ہے تو پھر ان کو ملک سے باہر نہیں جانا چاہیے۔ اگر ان کی طبعیت ٹھیک ہوئی تو پیر کو عدالت میں پیش ہوں گے۔
انھوں نے ایکسپریس نیوز کے پروگرام 'تکرار' میں میزبان عمران خان سے گفتگومیں کہاغداروہ ہوتا ہے جودشمن کیساتھ مل جائے، پرویزمشرف کیلیے کوئی اورلفظ استعمال کرنا چاہیے۔آئین میں لکھا ہے کہ ایمرجنسی نافذکی جاسکتی ہے جنھوں نے ایمرجنسی کا مشورہ دیاتھاوہ آج بھی زندہ ہیں،اس وقت توسب نے ہاں میں ہاں ملائی تھی،شوکت عزیزسے رابطہ نہیں لیکن جب بھی لندن جاتاہوں ان سے ملاقات ہوتی ہے لیکن کبھی اس موضوع پربات نہیں ہوئی۔ چوہدری شجاعت نے کہا کہ اس کیس سے نکلنا کچھ نہیں،اسی لیے تومیں کہتا ہوں ملک میں اس سے زیادہ بڑے مسائل موجود ہیں جن پربات کرنی چاہیے۔ شجاعت نے کہامیرے پاس کسی ڈیل کی کوئی اطلاع یا کوئی کاغذ نہیں آیا۔
لال مسجد آپریشن مشرف کی غلطی تھی، پہلے بھی کہا آج بھی کہتاہوں اس میں میری کوئی حمایت شامل نہیں تھی۔ پروگرام میں شامل (ن) لیگ کے وفاقی وزیردفاعی پیداوار رانا تنویرحسین نے کہا کہ اﷲ نہ کرے مشرف کو علاج کیلیے ملک سے باہر جانا پڑے۔ اگر ان کو علاج کیلیے باہر جانا پڑا تو اس کا بھی ایک طریقہ کار ہے تاہم اس بارے میں حتمی فیصلے عدالت کریگی۔ پیپلزپارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہاکہ بلاول بھٹو کے بیان کو واضح پیش نہیں کیاگیا۔مشرف کا ٹرائل ہوناچاہیے۔ پرویز مشرف کے وکیل خالدرانجھا نے کہا کہ اگرمشرف کی طبعیت ٹھیک ہے تو پھر ان کو ملک سے باہر نہیں جانا چاہیے۔ اگر ان کی طبعیت ٹھیک ہوئی تو پیر کو عدالت میں پیش ہوں گے۔