پاکستانی ماہرین نے کم گلوٹن اور وٹامن ای سے بھرپور گندم تیار کرلی

آرگینک فارومولے سے تیار گندم کے آٹے بننے والی روٹی اوربیکری مصنوعات انسانی صحت کے لیے انتہائی مفید ہیں، ماہرین

عام گندم میں گلوٹن کی مقدارزیادہ ہونے کی وجہ سے کئی افراد کو روٹی ہضم کرنے میں مشکل پیش آتی ہے، ماہر صحت فوٹو: ایکسپریس

پاکستانی زرعی ماہرین نے آرگینک لیکویڈ فارمولے سے ایسی گندم تیار کی ہے جس میں گلوٹن کی مقدارمعمول سے کم جبکہ اس میں وٹامن ای اورپروٹین بھی شامل ہے۔

پاکستان میں روایتی طریقے سے کاشت کی جانے والی گندم میں گلوٹن کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے کئی بیماریاں پیداہوتی ہیں تاہم پاکستانی زرعی ماہرین نے آرگینک لیکوئڈ فارمولااستعمال کرکے ایسی گندم تیار کی ہے جس کے آٹے میں گلوٹن کی مقدار کم ہے جبکہ پاکستان میں پہلی بار گندم میں قدرتی طورپر وٹامن کی مقدار بھی شامل ہے۔

زرعی ماہر سید بابرعلی بخاری نے بتایا کہ وہ گزشتہ 15 سال سے چاول اور گندم سمیت مختلف سبزیوں اور باغات پر آرگینک لیکویڈ فارمولے کا تجربہ کرچکے ہیں۔ اس کے استعمال سے زمین میں کینچوے پیدا ہوتے ہیں جو زمین کی پیداواری صلاحیت اورفصل کی غذائیت بڑھاتے ہیں۔ گندم کے آٹے کو پاکستان کونسل آف سائنٹیفک اینڈ اندسٹریل ریسرچ (پی سی ایس آئی آر) میں ٹیسٹ کروایا گیا ہے اور ان کی رپورٹ کے مطابق اس گندم اورآٹے میں گلوٹن کی مقدار 10 فیصد تک آئی ہے جو کہ عام گندم میں 14 فیصد تک ہوتی ہے۔ اسی طرح فیٹ کی مقدار ایک فیصد، پروٹین 13 اعشاریہ 72 فیصد، فائبر ایک اعشاریہ 20 فیصد، وٹامن اعشاریہ 78 فیصد اور کاربوہائیڈرریٹ کی مقدار 73 اعشاریہ 68 فیصد ہے۔


بابرعلی بخاری نے بتایا کہ پوری دنیا میں گندم میں وٹامن ای نہیں ہوتا، آٹے میں اضافی طورپرشامل کیاجاتا ہے لیکن پاکستان میں کاشت کی جانیوالی گندم میں وٹامن ای قدرتی طور پرموجود ہے، دو روٹیوں میں وٹامن ای کی مقدار آدھ پاؤ مچھلی میں موجود وٹامن ای کے برابرہے۔ جو شخص دن میں تین باراس آٹے سے تیار روٹی کھائے گا وہ معدے کی بیماریوں سے موٹاپے، بلڈپریشر سے محفوظ رہے گا جبکہ نظام انضہام بھی بہترہوگا۔ سید بابرعلی بخاری کہتے ہیں یہ اس آٹے کی قیمت عام آٹے کی قیمت کے برابرہی ہوگی اور غریب آدمی آسانی سے خریدسکے گا

پاکستان میں پہلی بار گلوٹن کی کم مقداراوروٹامن ای والے آٹے سے بیکری مصنوعات بھی تیار کی جائیں گی، لاہور سے تعلق رکھنے والی کاروباری شخصیت فیصل محمود نے بتایا کہ ہم نے اس آٹے سے تجرباتی طور پربریڈ،کیک رس، پیزا اورشوارما بریڈ تیار کی ہیں اوران کومختلف لیبارٹریزمیں چیک بھی کروایا ہے ، جو مارکیٹ میں موجود آٹے سے تیار کی جانیوالی دیگر بیکری مصنوعات کے مقابلے میں انتہائی فائدہ مند ہیں۔ انہوں نے دعوی کیا کہ اس آٹے سے تیارکی گئی روٹی اور بیکری مصنوعات کا ایک سوسے زائد افراد کو کھلا کر تجربہ کیا گیا ہے ،اس کے استعمال سے ان کے معدے کی تکالیف کم ہوئی ہیں اورموٹاپے میں بھی کمی آئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آئندہ چند ہفتوں میں بیکری مصنوعات کی کمرشل بنیادوں پر تیاری شروع ہوجائے گی۔

لاہورکے ایک نجی اسپتال کے سینئرڈاکٹر کیپٹن(ر) خالد پرویز نے بتایا کہ انہوں نےعام گندم میں گلوٹن کی مقدارزیادہ ہونے کی وجہ سے کئی افراد کو روٹی ہضم کرنے میں مشکل پیش آتی ہے ۔اگر اس آٹے میں گلوٹن کی مقدار کم ہے اور وٹامن ای بھی شامل ہے تو پھر یہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے، پیٹ اورمعدے کی بیماریوں کا شکار کئی افراد صرف یہ روٹی استعمال کرنے سے بیماریوں سے بچ سکیں گے۔
Load Next Story