ایران کا سیٹلائٹ لے جانے والے راکٹ ’’ ذوالجناح‘‘ کا کامیاب تجربہ

ایران نے 2020 میں ملک کا پہلا بحری جنگی سیٹلائٹ ’’نور‘‘ بھی کامیابی کے ساتھ لانچ کیا تھا


ویب ڈیسک February 02, 2021
سیٹلائٹ لے جانے والا راکٹ کا مدار کے زیریں کامیاب تجربہ کیا گیا، فوٹو : ایرانی میڈیا

KARACHI: ایران نے مصنوعی سیارہ سے لے جانے والے راکٹ کا مدار کے نیچے کا تجربہ مکمل کرلیا ہے جب کہ ٹیسٹ کے بعد ذوالجناح راکٹ ایک مصنوعی سیارہ کو مدار میں چھوڑے گا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے وزارت دفاع اور مسلح افواج کی رسد کی وزارت نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے مصنوعی سیارہ لے جانے والے راکٹ '' ذوالجناح'' کا مدار کے نیچے کا تجربہ مکمل کرلیا ہے۔

ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے ایک صحرا میں داغے جانے والے راکٹ کی فوٹیجز نشر کی تھیں تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ یہ لانچ کب اور کہاں کی گئی ہے تاہم مہیا کی گئی تفصیلات کے مطابق یہ راکٹ 220 کلوگرام وزنی مصنوعی سیارے کو 500 کلومیٹر تک لے جاسکتا ہے۔

اس حوالے سے وزارت دفاع کے ترجمان احمد حسینی نے بتایا ملک کے خلائی میدان میں پہلی بار ہائبرڈ ذوالجناح سیٹیلائٹ کیریئر تیار کرلیا گیا ہے۔ اس راکٹ کا نام ذوالجناح رکھا گیا ہے۔ سیٹلائٹ کیریئر اپنے آغاز کے پہلے دو مراحل میں ٹھوس ایندھن اور تیسرے میں مائع ایندھن کا استعمال کرتا ہے۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ذوالجناح اپنے ٹیسٹ لانچوں کو حتمی شکل دینے کے بعد آپریشنل سیٹلائٹ کو مدار میں رکھ سکے گی، اور اسے موبائل لانچنگ پیڈ سے لانچ کیا جاسکتا ہے۔

ترجمان احمد حسینی نے ایک سوال کے جواب میں واضح کیا کہ ایٹمی پروگرام کی طرح اس کے سیٹلائٹ پروگرام کا مقصد بھی پُرامن ہے۔

امریکا اور دیگر مغربی طاقتوں نے خدشہ طاہر کیا ہے کہ ایران ان ٹیکنالوجی کی مدد سے عسکری استعداد میں اضافہ کر رہا ہے اور ان سب تجربات کا مقصد جوہری ہتھیاروں کی تیاری ہے۔

واضح رہے کہ اپریل 2020 میں ایران کے اسلامی انقلابی گارڈ کور نے دو ناکام لانچوں اور لانچ پیڈ راکٹ دھماکے کے بعد ملک کا پہلا بحری جنگی سیٹلائٹ ''نور'' کامیابی کے ساتھ لانچ کیا تھا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |