کوئی بھی ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھے آرمی چیف
پوری قوم کو اپنی ائیرفورس پر فخر ہے، آرمی چیف
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ کوئی بھی ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھے، افواج پاکستان کسی بھی قسم کے خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاک فضائیہ کی 144 ویں گریجویشن تقریب میں شرکت کے موقع پر گریجویٹ ہونے والے کیڈٹس کو یہ سنگ میل عبور کرنے پر مبارکباد دی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فضائیہ کے کردار کی خصوصی طور پر تعریف کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح فضائیہ نے اپنی پیشہ وارانہ مہارتوں اور آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ کے دوران جس صلاحیت کا مظاہرہ کیا وہ ہمارے عزم اور باصلاحیت ہونے کا منہ بولتا ثبوت ہے، پوری قوم کو اپنی ائیرفورس پر فخر ہے اور انہیں یقین ہے کہ پاک فضائیہ مستقبل میں شاندار روایات کی بلندیوں کو چھوئے گی۔
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے جس نے عالمی اور علاقائی امن کے لیے بہت قربانیاں دی ہیں، ہم پرامن بقائے باہمی کے اصولوں پر کاربند ہیں، یہ وقت ہے کہ ہر سطح پر اور سمت میں امن کا ہاتھ بڑھایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کو جموں و کشمیر کا مسئلہ وہاں کے لوگوں کی خواہشات کے مطابق پرامن انداز میں حل کرنا چاہئے تاکہ کشمیر میں انسانی المیے کا خاتمہ ہو اور یہ مسئلہ ہمیشہ کے لیے حل ہو۔
آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ کوئی بھی ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھے اور ہم کسی کو بھی اس کی اجازت نہیں دیں گے کہ ہمارے امن کی خواہش کا غلط مطلب نکالے، افواج پاکستان کسی بھی قسم کے خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔
آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان دشمنوں کے خلاف آپریشنز میں تینوں مسلح افواج نے مربوط ہم آہنگی اور رابطہ کاری کو یقینی بنایا اور اس کی وجہ سے داخلی سلامتی بھی بہتر ہوئی۔
آرمی چیف نے اس موقع پر سعودی عرب کے کیڈٹس کی اکیڈمی میں موجودگی کو بھی سراہا اور کہا کہ یہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان بہترین تعلقات کا عکاس ہے، دونوں ممالک بھائی چارے اور اسلام کے مضبوط رشتے میں بندھے ہوئے ہیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاک فضائیہ کی 144 ویں گریجویشن تقریب میں شرکت کے موقع پر گریجویٹ ہونے والے کیڈٹس کو یہ سنگ میل عبور کرنے پر مبارکباد دی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فضائیہ کے کردار کی خصوصی طور پر تعریف کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح فضائیہ نے اپنی پیشہ وارانہ مہارتوں اور آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ کے دوران جس صلاحیت کا مظاہرہ کیا وہ ہمارے عزم اور باصلاحیت ہونے کا منہ بولتا ثبوت ہے، پوری قوم کو اپنی ائیرفورس پر فخر ہے اور انہیں یقین ہے کہ پاک فضائیہ مستقبل میں شاندار روایات کی بلندیوں کو چھوئے گی۔
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے جس نے عالمی اور علاقائی امن کے لیے بہت قربانیاں دی ہیں، ہم پرامن بقائے باہمی کے اصولوں پر کاربند ہیں، یہ وقت ہے کہ ہر سطح پر اور سمت میں امن کا ہاتھ بڑھایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کو جموں و کشمیر کا مسئلہ وہاں کے لوگوں کی خواہشات کے مطابق پرامن انداز میں حل کرنا چاہئے تاکہ کشمیر میں انسانی المیے کا خاتمہ ہو اور یہ مسئلہ ہمیشہ کے لیے حل ہو۔
آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ کوئی بھی ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھے اور ہم کسی کو بھی اس کی اجازت نہیں دیں گے کہ ہمارے امن کی خواہش کا غلط مطلب نکالے، افواج پاکستان کسی بھی قسم کے خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔
آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان دشمنوں کے خلاف آپریشنز میں تینوں مسلح افواج نے مربوط ہم آہنگی اور رابطہ کاری کو یقینی بنایا اور اس کی وجہ سے داخلی سلامتی بھی بہتر ہوئی۔
آرمی چیف نے اس موقع پر سعودی عرب کے کیڈٹس کی اکیڈمی میں موجودگی کو بھی سراہا اور کہا کہ یہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان بہترین تعلقات کا عکاس ہے، دونوں ممالک بھائی چارے اور اسلام کے مضبوط رشتے میں بندھے ہوئے ہیں۔