ہمارا مینڈیٹ تسلیم نہیں ہوا توفیصلہ سڑکوں پر ہوگا خالد مقبول

مردم شماری کرائی جائے، مشرف سے انصاف نہیں بلکہ انتقام لیا جارہا ہے، حیدر عباس رضوی


Numainda Express January 03, 2014
مردم شماری چاہے فوج کی نگرانی میں ہو یا عدلیہ کی نگرانی میں، ایم کیو ایم کو کوئی اعتراض نہیں۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

متحدہ قومی موومنٹ کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ جمہوریت میں جب فیصلے ووٹ سے نہ ہوں تو روڈ پر فیصلے ہوتے ہیں، سندھ حکومت نے شہری علاقوں کے مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا تو اس کی ذمے دار وہ خود ہوگی۔

ایم کیو ایم حیدرآباد زون کے تحت مقامی ہال میں صحافیوں اور عمائدین شہر کے اعزاز میں ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹرخالد مقبول صدیقی نے کہا کہ66 سال قبل جس مقصد کے لیے پاکستان بنایا گیا تھا تاحال عوام کو وہ نہیں ملا، پاکستان کے عوام آج بھی ننگے پیر چل رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 1970 میں بھی عوام کے مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا گیا تھا جس کے نتائج 1971 میں سامنے آئے۔ ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے رکن حیدر عباس رضوی نے کہا کہ پاکستان میں فی الفور آزادانہ اور منصفانہ مردم شماری کرائی جائے۔



مردم شماری چاہے فوج کی نگرانی میں ہو یا عدلیہ کی نگرانی میں، ایم کیو ایم کو کوئی اعتراض نہیں، سندھ کی شہری آبادی دیہی آبادی سے زیادہ ہے اور کراچی کی آبادی پورے سندھ کا نصف ہے، مردم شماری کے بعد ہی صحیح حلقہ بندیاں ہو سکیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ سابق صدر پرویز مشرف سے انصاف نہیں بلکہ انتقام لیا جارہا ہے۔ آئین کا آرٹیکل صرف 6 ہی نہیں ہے، 61 بھی ہے،2 بھی ہے اور 3 بھی ہے، جس میں ان کا ساتھ دینے والی پارلیمنٹ، ججز، جرنیل اور سیاستدانوںپر یہ آرٹیکلز لاگو ہوتے ہیں۔ علاوہ ازیں متحدہ قومی موومنٹ کے تحت جمعہ 3جنوری کو حیدرآباد میں جلسہ عام کی تیاریاں حتمی مراحل میں داخل ہوگئیں، ڈپٹی کنوینرڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، اراکین رابطہ کمیٹی حیدرعباس رضوی اور دیگر نے باغ مصطفیٰ گراؤنڈ میں جلسے کے پنڈال کا دورہ کیا اور انتظامات کا جائزہ لیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں