بلوچستان حکومت اخبارات کیخلاف مقدمات واپس لے پی ایف یوجے

ایف آئی آرواپس نہ لی گئیں توملک بھرکے صحافی سراپااحتجاج بن جائیں گے.

ایف آئی آرواپس نہ لی گئیں توملک بھرکے صحافی سراپااحتجاج بن جائیںگے۔ فوٹو: فائل

لاہور:
پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے بلوچستان میں متعدداخبارات اورصحافیوں کے خلاف مقدمات درج کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے آزادی اظہار اور آزادی صحافت پر کاری ضرب قرار دیاہے۔


پی ایف یو جے نے اپنے بیان میںکہاکہ صوبائی حکومت بلوچستان میں امن وامان برقرار رکھنے میں ناکام ہوگئی اورکوتاہیوںکوچھپانے کیلیے میڈیاکونشانہ بناناشروع کردیاہے دوسری طرف عسکریت پسندتنظیمیں بھی اپنا موقف شائع کرانے کے لیے خطرناک نتائج کی دھمکیاں دے رہی ہیں۔پی ایف یو جے نے بلوچستان کے صحافیوںکودرپیش مسائل اورمشکلات سے بارباروفاقی اورصوبائی حکومت کوآگاہ کیالیکن افسوس کہ حالات بہتربنانے کے بجائے اخبارات اورصحافیوں کے خلاف ایف آئی آردرج کی جارہی ہیں۔صوبائی حکومت کااقدام انتہائی شرمناک اور قابل مذمت ہے۔ کوئٹہ میں روزنامہ ایکسپریس سمیت متعدداخبارات کے خلاف ایک پولیس افسرکی مدعیت میں درج ایف آئی آرخودجمہوری حکومت کے خلاف چارج شیٹ کے مترادف ہے۔

پی ایف یوجے نے واضح کیاکہ اگربلوچستان کی حکومت نے ایف آئی آر واپس نہ لیں توملک بھرکے صحافی سراپااحتجاج بن جائیںگے۔پی ایف یوجے نے صدرپاکستان،وزیراعظم، وزیر داخلہ،سپریم کورٹ کے چیف جسٹس، گورنراور وزیراعلیٰ بلوچستان کو علیحدہ علیحدہ خطوط روانہ کیے ہیں جن میں ان سے مطالبہ کیاگیا ہے وہ بلوچستان کے صحافیوں اوراخبارات کے خلاف درج ایف آئی آرکافوری نوٹس لیں اوراسے واپس لیاجائے۔صحافیوں کوعملاً تحفظ فراہم کیاجائے اورایسے گروپوں،اداروں اورتنظیموں کے خلاف کارروائی کی جوصحافیوں کو ان کی پیشہ ورانہ ذمے داریوں سے روک رہے ہیں۔
Load Next Story