کنگنا رناوت بھارت میں احتجاجی کسانوں کے خلاف بھی زہر اگلنے لگیں

احتجاج کرنے والے ’دہشت گرد کسان‘ بھارت کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں، کنگنارناوت

کنگنا رناوت بالی ووڈ کی وہ اداکارہ ہیں جو اپنے کام سے زیادہ اپنی زہر اگلتی زبان کے لیے مشہور ہیں فوٹوانٹرنیٹ

بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوت نے بھارتی کسانوں کے خلاف زہر اگلتے ہوئے انہیں 'دہشت گرد' قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ کسان بھارت کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔

کنگنا رناوت بالی ووڈ کی وہ اداکارہ ہیں جو اپنے کام سے زیادہ اپنی زہر اگلتی زبان کے لیے مشہور ہیں۔ کنگنا رناوت مسلمان اور پاکستان کے خلاف زہر اگلنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتیں۔ یہاں تک کہ انہوں نے اپنی ہی فلم انڈسٹری کے ساتھی فنکاروں کے خلاف بھی گزشتہ کئی برس سے جنگ کا محاذ کھولا ہو اہے۔ اور اب وہ اپنے حقوق کے لیے لڑنے والے بھارتی کسانوں کے خلاف بھی میدان میں اتر آئی ہیں۔

بھارت میں کسانوں کے حکومت مخالف احتجاج نے بین الاقوامی توجہ حاصل کرلی ہے۔ یہاں تک کہ ہالی ووڈ پاپ اسٹار ریحانہ نے بھی بھارتی کسانوں کے حق میں آواز بلند کردی ہے۔ منگل کے روز گلوکارہ ریحانہ نے بھارتی کسانوں کی احتجاج کی ایک خبر ٹوئٹر پر شیئرکراتے ہوئے لکھا کیوں ہم اس کے بارے میں بات نہیں کررہے؟ اس کے ساتھ انہوں نے کسانوں کا احتجاج ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا۔




ریحانہ کے بھارتی کسانوں کے حق میں کیے گئے ٹوئٹ نے جہاں بھارتی سوشل میڈیا صارفین اور پوری بھارتی میڈیا کی توجہ کھینچ لی، وہیں کنگنا رناوت کو ریحانہ کا بھارتی کسانوں کے حق میں ٹوئٹ کرنا ایک آنکھ نہیں بھایا۔

کنگنا رناوت نے ریحانہ کے ٹوئٹ میں جوابی ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ''کوئی اس بارے میں اسلیے بات نہیں کررہا کیونکہ یہ کسان نہیں بلکہ دہشت گرد ہیں جو بھارت کو تقسیم کرنے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ چین ہماری ٹوٹی ہوئی کمزور قوم پر قبضہ جماسکے اور امریکا کی طرح اسے ایک چینی کالونی بناسکے۔ کنگنا رناوت نے ریحانہ کو بیوقوف کہتے ہوئے کہا ہم تمہاری طرح اپنی قوم نہیں بیچ رہے۔''



کنگنا رناوت کی اس ٹوئٹ پر بھارتی سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ملا جلا ردعمل دیکھنے میں آرہا ہے۔ کچھ صارفین نے کنگنا کے اس رویے پر ریحانہ سے معافی مانگی تو کچھ لوگ اس پر مزاحیہ ٹوئٹس کررہے ہیں۔

واضح رہے کہ انڈیا میں کسان زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ اس احتجاج کے دوران 26 جنوری کو کسان پریڈ میں پرتشدد واقعات پیش آئے تھے۔ انڈیا میں کسانوں کا دعویٰ ہے کہ 26 جنوری سے اب تک 100 سے زیادہ مظاہرین لاپتہ ہیں۔
Load Next Story