کشمیریوں سے وعدہ ہے انھیں تنہا نہیں چھوڑیں گے شاہ محمود قریشی

سیاسی اختلافات ہیں مگر کشمیر ایشو پر ہم ایک، جتنی تنقید مودی پر آج ہے پہلے نہیں ہوئی، وزیر خارجہ

اپوزیشن ہمارے ساتھ مفاہمت کی پالیسی طے کرتی ہے پھر اچانک کہیں سے کال آجاتی ہے، وزیر خارجہ۔ فوٹو: ایکسپریس

KARACHI ':

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کشمیری مایوس نہ ہوں پاکستانی قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے جب کہ کشمیر ریاست کا مسئلہ ہے کسی جماعت یا حکومت کا نہیں۔


ایکسپریس میڈیا گروپ کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اپوزیشن کی سیاست میں جھوٹ اور منافقت ہے، اپوزیشن مظفرآباد میں سیاست کریگی، ہمارے سیاسی اختلافات ہوسکتے ہیں مگر کشمیر ایشو پر قوم متحد ہے، ہمیں دنیا کو باور کرانے کی ضرورت ہے ہمارا کشمیریوں سے وعدہ ہے انہیں کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے۔


انہوں نے کہا کہ آج جتنی تنقید بھارت اور مودی پر ہو رہی ہے پہلے کبھی نہیں ہوئی، فیٹف میں پاکستان گرے لسٹ سے بھی نکل جائیگا، ہم نے بہت اقدامات کئے ہیں اور دنیا کو مطمئن کیا ہے، روس سے تعلقات کا مقصد کسی نئے دھڑے میں جانا نہیں، امریکہ کیساتھ عبوری تعلقات نہیں مستحکم تعلقات کے خواہاں ہیں۔



شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سال میں دو مرتبہ کشمیر ایشو سلامتی کونسل میں آیا، جتنے مظاہرے دنیا بھر میں بھارتی جارحیت کیخلاف ہوئے پہلے کبھی نہیں ہوئے، اپوزیشن کیساتھ مفاہمت چاہتے ہیں، اپوزیشن ہمارے ساتھ مفاہمت کی پالیسی طے کرتی ہے پھر اچانک کہیں سے کال آجاتی ہے، حکومت نے ہائوس بزنس ایڈوائزری کمیٹی میں اجلاس کی کارروائی طے کی مگر کسی طرف سے اشارہ آجاتا ہے، سیٹیاں کون بجاتا ہے، سپیکر پر حملہ کس نے کیا۔


انہوں نے کہا کہ حکومت نے سینٹ میں ہارس ٹریڈنگ کی روک تھام کا بل پیش کیا، چیئرمین سینٹ کے انتخابات میں اپوزیشن نے اپنے سینیٹر کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی، عمران خان نے دھاندلی کی شکایت پر20 ایم پی اے نکال دیئے، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے ارکان اجلاس میں کچھ ہوتے ہیں، ووٹ کچھ اور نکلتے ہیں، کسی سینیٹر کیخلاف ایکشن نہیں لیا گیا۔


شاہ محمود قریشی نے کہاہماری اطلاعات ہیں کہ اپوزیشن سینٹ میں خریدوفروخت کا منصوبہ بنا رہی ہے، خریدوفروخت کا نتیجہ ہے کہ ملتان والوں کو بھی اسلام آباد لایا جا رہا ہے، ان کا کہنا تھا کہ بھارت بلوچستان میں مداخلت کررہا ہے،کسی ہمسائے سے تعلقات ٹھیک نہیں، ہم نے ہر فورم پر بھارت کو بے نقاب کیا ہے، بالاکوٹ واقعہ نے ساری کسر نکال دی، ہم نے بھارت کا چہرہ پوری دنیا کو دکھا دیا، ہم امن چاہتے ہیں۔


انہوں نے کہا کہ افغانستان اور طالبان کے ایشو پر ہمارا موقف تھا کہ ڈائیلاگ کئے جائیں، کوئی مسئلہ جنگ سے حل نہیں ہوتا، بھارت نے ہمیشہ جنیوا کنونشن اور شملہ معاہدے کی خلاف ورزی کی، سلام انفولیب کے کیس میں پوری دنیا نے دیکھا ہم نے یہ معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھایا ہے۔

Load Next Story