کسی کو مایوسی دیکھنی ہے تومولانا فضل الرحمان کی تصویر دیکھ لے فواد چوہدری

پی ڈی ایم حکومت کو بلیک میل کرنے کی کوشش نہ کرے، وفاقی وزیر


ویب ڈیسک February 06, 2021
مشورہ ہے کہ پی ڈی ایم والے مل کر مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں ایک پارٹی بنا لیں، وفاقی وزیر۔ فوٹو:فائل

وفاقی وزیر سائنس وٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کسی کو مایوسی دیکھنی ہے تو وہ مولانا فضل الرحمان کی تصویر دیکھ لے۔

اداکار شان کی والدہ کی تعزیت کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر سائنس وٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کو سمجھ نہیں آرہی کہ انہیں کرنا کیاہے، مریم نواز اور بلاول بھٹو کی آنکھوں سے مایوسی جھلک رہی ہے، اگر کسی نے مایوسی دیکھنی ہے تو وہ مولانا فضل الرحمان کی تصویر دیکھ لے۔ جن کی وجہ سے آج پاکستان کو یہ دن دیکھنا پڑرہا ہے وہ ہمیں آج مشورے دے رہے ہیں، وہ لوگ مہنگائی کی بات کر رہے ہیں جن کی وجہ سے عوام بیمار ہوئے، مریم نواز اور بلاول بھٹو بتائیں وہ ایسا کیا کریں گے جو پچھلے تیس سال میں نہیں کرسکے، ان کی کوشش ہے عدالتوں سے انہیں ریلیف مل جائے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کے پاس کوئی منصوبہ نہیں ہے، حکومت اپوزیشن کو دیوار سے نہیں لگانا چاہتی ہے، لیکن پی ڈی ایم مولانا کے مدرسے کے بچوں کے ذریعے احتجاج کرنا چاہتی ہے، اور فرقہ واریت پر مبنی جماعتوں کو ساتھ ملانا چاہتی ہے، اپوزیشن حکومت کو بلیک میل کرنے کی کوشش نہ کرے، مولانا آئیں اور الیکشنز میں حصہ لیں، دھرنے کے لئے چھوٹا سا ٹینٹ تو ہم ہی لگوا دیں گے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اپوزیشن سے رابطے تو رہتے ہیں، لیکن رابطے کرنے والے پتہ نہیں مریم کو بتاتے بھی ہیں یا نہیں، مریم بی بی کا پارٹی میں کوئی بڑا قد نہیں ہے ، ان کی بات تو کوئی پارٹی میں بھی سیریس نہیں لیتے، استعفے ایوان میں پہنچنے پرلیگی کارکان اسپیکر کے پاؤں میں بیٹھ گئے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وفاق نے 16 سو ارب روپے کراچی کے لئے دیا لیکن پتہ نہیں وہ پیسہ کہاں لگایا گیا، پیپلزپارٹی اندرون سندھ کی پارٹی بن گئی ہے، آصف زرداری نے پارٹی کا بیڑہ غرق کردیا ہے، وہ کام ضیاء الحق نہ کرپائے جو پارٹی کے ساتھ زرداری نے کیا، مسلم لیگ (ن) بھی ختم ہو گئی ہے، مشورہ ہے کہ سب مل کر مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں ایک پارٹی بنا لیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں