امریکا میں قانونی میگزین کی 134 سالہ تاریخ میں پہلی بار مسلم صدر منتخب

میری پہلی ترجیح مسلمانوں کے بارے میں منفی رائے کو تبدیل کرنا ہے، حسان شاہوے

حسان شاہوے کا تعلق مصر سے ہے، فوٹو: رائٹرز

امریکا میں عالمی شہرت یافتہ قانونی میگزین 'دی ہارورڈ لا رویو' کے صدر کے لیے ایک مسلمان کا انتخاب کرلیا گیا ہے اور ایسا میگزین کی 134 سالہ تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مصری نژاد امریکی قانون دان حسان شاہوے کو میگزین 'دی ہارورڈ لا رویو' کے لیے صدر منتخب کرلیا گیا ہے۔ اس میگزین میں امریکی صدر اوباما بھی 1990 میں بطور صدر کام کرچکے ہیں۔ اوباما میگزین کے پہلے سیاہ فام صدر تھے۔


اس میگزین کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ اس میں ملک کی کئی اہم سیاسی اور قانونی شخصیات نے کام کیا ہے اور یہ میگزین امریکی عدالتوں میں ہونے والی بھرتیوں کا جائزہ لیتی ہے اور اس پر کڑی تنقید کا استحقاق بھی رکھتی ہے۔

میگزین کے پہلے مسلم صدر منتخب ہونے والے حسان شاہوے ہارروڈ یونیورسٹی کے طالب علم بھی ہیں، اپنے انتخاب پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے بارے میں اچھی رائے رکھی نہیں جاتی اور ان کی پہلی ترجیح اس منفی رائے کو تبدیل کرنا ہے۔

حسان شاہوے کا مزید کہنا تھا کہ ایک مسلم ہونے کی حیثیت سے میرا انتخاب قانون کے شعبے کی تعلیم میں تنوع پیدا کرے گا اور مجھے قانونی تعلیم کے دیگر پہلؤں کو آسانی سے سمجھنے کا موقع بھی ملے گا۔
Load Next Story