سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کروانے کے لیے صدارتی آرڈیننس جاری

آرڈیننس کے تحت الیکشن کمیشن پارٹی سربراہ یا اس کے نمائندے کو ووٹ دکھانے کا پابند ہوگا


/Amir Ilyas Rana February 06, 2021
حکومت کی جانب سے یہ اقدام ایک سیاسی تکنیک بھی ہوسکتا ہے

صدر مملکت نے سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کروانے کے لیے آرڈیننس جاری کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق الیکشن ترمیمی آرڈیننس 2021 جاری کردیا گیا۔صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کروانے کے لیے کابینہ کے مجوزہ آرڈیننس پر دستخط کردیے ہیں۔ آرڈیننس کے تحت الیکشن ایکٹ 2017 کی شق 122 میں ترمیم کی گئی ہے۔ یہ آرڈیننس پورے ملک میں فوری نافذ العمل ہوگا۔۔

آرڈیننس کے تحت پارٹی سربراہ ووٹ دکھانے کی درخواست کر سکے گا۔ الیکشن کمیشن پارٹی سربراہ یا اس کے نمائندے کو ووٹ دکھانے کا پابند ہوگا تاہم آرڈیننس کو سپریم کورٹ کی سینیٹ انتخابات سے متعلق دائر ریفرس پر رائے سے مشروط رکھا گیا ہے۔



قبل ازیں حکومت نے کابینہ سے سرکلر سمری کے ذریعے سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے کے آرڈیننس کی منظوری لی ہے ۔اس نئے آرڈیننس کی ڈرافٹنگ اٹارنی جنرل خالد جاوید نے کی ہے ۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم کو سینیٹ انتخابات کے حوالے سے بریفنگ دی گئی کہ سینیٹ الیکشن کاشیڈول 11 فروری کو جاری ہوگا جبکہ سینیٹ انتخابات کاکیس ابھی سپریم کورٹ میں بھی زیرسماعت ہے۔

سپریم کورٹ نے اگر 11 فروری کے بعد حکومت کے حق میں بھی فیصلہ دیاتو پھر اس وقت اوپن بیلٹ کے ذریعے الیکشن نہیں ہوسکیں گے۔اس وقت پھر الیکشن خفیہ رائے دہی کے ذریعے ہی ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے کا آئینی ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیش

ذرائع کاکہناہے کہ اس صورت حال کو پیش نظر رکھتے ہوئے یہ طے کیاگیا کہ اس آرڈیننس کی سرکلر سمری کے ذریعے کابینہ سے منظوری لے لی جائے۔کیونکہ سپریم کورٹ سے حکومت کے حق میں بھی فیصلہ آگیا تو اس وقت ہم یہ کام نہیں کرسکیں گے۔

دوسری جانب حکومت نے اس سلسلے میں 26 ویں آئینی ترمیم بھی قومی اسمبلی میں پیش کی تھی تاہم اپوزیشن کی شدید مخالفت اور ایوان میں ہنگامہ آرائی کے باعث اس پر کارروائی نہیں ہوسکی ۔

اب جبکہ حکومت نے سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کرانے کے معاملے پر سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ آئینی ترمیم کامعاملہ قومی اسمبلی میں بھی زیربحث ہونے کی صورت میں حکومت کی جانب سے یہ اقدام ایک سیاسی تکنیک بھی ہوسکتی ہے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں