ٹھٹھہ کی تحصیل گھوڑا باڑی میں سرکاری اسکول خستہ حال
دیواریں اور چھتیں غائب، بچے کھلے آسمان تلے علم حاصل کرنے پر مجبور
تحصیل گھوڑاباڑی میں متعدد سرکاری اسکولوں کی حالت ناگفتہ بہ ہے جب کہ خستہ حالی کی وجہ سے یہ بند ہونے کے قریب ہیں۔
ضلع ٹھٹھہ کی تحصیل گھوڑاباڑی میں بہت سے اسکول چاردیواری، پانی اور بیت الخلا سے محروم ہیں، جب کہ کئی اسکولوں کی چھت گر چکی ہے۔ کئی اسکولوں میں اساتذہ نہیں ہیں اور یہ شادی بیاہ اور دیگر تقاریب کے لیے استعمال ہورہے ہیں۔
گڑھو ٹاؤن میں پی پی پی کے کارکن جان محمد رانو نے بتایا کہ یہاں بچے کھلے آسمان تلے علم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔ یہاں لڑکوں کے لیے پرائمری اسکول 1956 میں بنایا گیا تھ جس کی چھت گرچکی ہے اور بچے کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔ مقامی لوگ وزیر تعلیم کو تحریری شکایتیں بھی ارسال کرچکے ہیں مگر ان کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔
ٹھٹھہ کے ضلعی ایجوکیشن آفیسر محمدرحیم سومرو نے بتایا کہ ترقیاتی کام نیب کی انکوائریوں کی وجہ سے متاثر ہورہا ہے۔ نیب 100اسکولوں کی تعمیرات کے حوالے سے تحقیقات کررہا ہے۔ ان انکوائریوں کا فیصلہ ہونے کے بعد تعمیراتی کام شروع کردیا جائے گا۔
ضلع ٹھٹھہ کی تحصیل گھوڑاباڑی میں بہت سے اسکول چاردیواری، پانی اور بیت الخلا سے محروم ہیں، جب کہ کئی اسکولوں کی چھت گر چکی ہے۔ کئی اسکولوں میں اساتذہ نہیں ہیں اور یہ شادی بیاہ اور دیگر تقاریب کے لیے استعمال ہورہے ہیں۔
گڑھو ٹاؤن میں پی پی پی کے کارکن جان محمد رانو نے بتایا کہ یہاں بچے کھلے آسمان تلے علم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔ یہاں لڑکوں کے لیے پرائمری اسکول 1956 میں بنایا گیا تھ جس کی چھت گرچکی ہے اور بچے کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔ مقامی لوگ وزیر تعلیم کو تحریری شکایتیں بھی ارسال کرچکے ہیں مگر ان کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔
ٹھٹھہ کے ضلعی ایجوکیشن آفیسر محمدرحیم سومرو نے بتایا کہ ترقیاتی کام نیب کی انکوائریوں کی وجہ سے متاثر ہورہا ہے۔ نیب 100اسکولوں کی تعمیرات کے حوالے سے تحقیقات کررہا ہے۔ ان انکوائریوں کا فیصلہ ہونے کے بعد تعمیراتی کام شروع کردیا جائے گا۔