صحافی تحفظ بل جلد اسمبلی سے منظور کرائیں گے وزیر اطلاعات سندھ

میڈیا ہاؤسز کو 85فیصد ادائیگیاں اوربینظیرکارڈ میں میڈیا ورکرز کوشامل کیا جائیگا، ناصر حسین شاہ

پرانے اخبارات کا ریکارڈ رکھنے کیلیے نیوزمیوزیم قائم کررہے ہیں،سیمینارسے خطاب۔ فوٹو: ایکسپریس

صوبائی وزیراطلاعات ناصر حسین شاہ نے کہاہے کہ صوبائی صحافی تحفظ بل پر کام ہو چکا ہے جسے جلد سندھ اسمبلی میں منظور کرائیں گے۔

وزیراطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ مقامی ہوٹل میں آزادی صحافت اور میڈیا کو درپیش مسائل اور ان کا حل کے موضوع پر سیمینار سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صحافی فرنٹ لائن کارکن ہیں، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر میڈیا کارکنوں کوکوروناویکسین میں بھی ترجیح دی رہے ہیںاس معاملے پر وزیر اعلیٰ سندھ سے بات ہو چکی ہے۔

انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ صحافیوں کی فلاح و بہبود کیلیے عملی کام کیے ہیں،انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی چیئرمین کی ہدایت پر میڈیا ہاؤسز کو 80فیصد بقایاجات اس بنا پر جاری کی ہیں کہ میڈیا ورکرز کو تنخواہیں وقت پر جاری کی جائیں۔

ناصر حسین نے کہاکہ محکمہ اطلاعات سندھ نے اشتہاری ایجنسیز کو 15فیصد جبکہ میڈیا ہاؤسز کو 85فیصد ادائیگیاں کی جارہی ہیں،انھوںنے کہاکہ ہماری کوشش تھی کہ یہ ادائیگیاں میڈیا ورکرز کے سیلری اکاؤنٹس میں ایڈوانس میں جاری کی جائیں لیکن قانونی رکاوٹوں کی وجہ سے اس پر عمل نہیں ہوسکا۔


صوبائی وزیر نے کہا کہ پی ایف یو جے کی 70سالہ جدوجہد پر مبنی کتا ب کی کاپیاں سندھ کی تمام پبلک لائبریریوں کیلیے خریدی جائیں گی، صوبائی وزیر نے کہاکہ ورکرز کے لیے سب سے زیادہ کام سندھ میں ہوا،سعید غنی اور ان کی ٹیم نے ورکرز کی فلاح و بہبود کے لیے بہترین قانون سازی کرائی۔

انھوں نے کہا کہ بے نظیر مزدور کارڈ میں میڈیا ورکرز کو بھی شامل کیا جائے گا ، صوبائی وزیر نے کہا کہ سندھ میں پرانے اخبارات کا ریکارڈ رکھنے کے لیے نیوز میوزیم قائم کر رہے ہیں۔

سیمینار سے سینئرصحافیوں حامد میر ،مظہر عباس ، ناصر زیدی ، شہزادہ ذوالفقار نے بھی خطاب کیا،صحافیوں کو درپیش مسائل اور آزادی ِ صحا فت پر لگائے جانے والے قدغن پر گفتگو کی، سیمینار میں مختلف سیاسی جماعتوں اور مزدور تنظیموں کے رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔

 
Load Next Story