پاکستانی اوپنرز کی ناکامیوں کا سفر مزید طویل

گذشتہ 14اننگز میں ایک بھی نصف سنچری شراکت قائم نہیں کی جا سکی

9بار تو پہلی وکٹ7رنز سے پہلے گری،عمران اور عابد کی جوڑی بھی ناکام۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
پاکستانی اوپنرز کی ناکامیوں کا سفر مزید طویل ہوگیا جب کہ عابد علی اور عمران بٹ کی جوڑی نے مایوس کن کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

قومی ٹیسٹ ٹیم میں مختلف تجربات ہونے سے بھی اوپننگ کے مسائل حل نہیں ہوسکے، گذشتہ2 سال میں پاکستان نے 6 اوپننگ پیئرز کو میدان میں اتارا ہے،جنوری 2019میں دورہ جنوبی افریقہ میں امام الحق کے ساتھ فخرزمان اور شان مسعود کوآزمایا گیا، نومبر میں میزبان آسٹریلیا کیخلاف شان مسعود کے ساتھ اظہر علی اور پھر امام الحق نے اننگز کا آغاز کیا، دسمبر میں سری لنکا سے سیریز میں عابد علی اور شان مسعود کو کھلایا گیا۔

گذشتہ سال فروری میں بنگلادیش سے سیریز میں یہی جوڑی برقرار رہی، بعد ازاں اگست میں انگلینڈ جبکہ دسمبر، جنوری میں نیوزی لینڈ کیخلاف دونوں اوپنرز مکمل طور پر ناکام رہے،جنوبی افریقہ کیخلاف کراچی ٹیسٹ میں عابد علی کے ساتھ ڈومیسٹک پرفارمر عمران بٹ کو موقع دیا گیا لیکن دونوں ناکام رہے،مجموعی طور پر دونوں باریوں میں عابد علی نے 14اور عمران بٹ نے 21رنز بنائے۔


راولپنڈی ٹیسٹ میں بھی عابد علی نے دونوں اننگز میں 19اور عمران بٹ نے 15رنز جوڑے تھے،پاکستانی اوپنرز کی ناقص کارکردگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ گذشتہ 14اننگز میں ٹیم کو ایک بھی ففٹی شراکت کا آغاز نہیں مل سکا، 9بار تو پاکستان نے پہلی وکٹ 7کے مجموعی اسکور تک پہنچنے سے قبل ہی گنوا دی۔

سب سے بڑی اوپننگ پارٹنر شپ 49اور دوسری 36کی رہی، اس دوران اوپنرز نے بالترتیب 2، 36، 6، 6، 6، 49، 28، 0، 4، 3، 5، 22، 21اور0کے آغاز فراہم کیے، عمران بٹ کے تو کیریئر کا یہ آغاز ہے مگر عابد علی نے گذشتہ 14اننگز میں 17.1کی اوسط سے محض248رنز بنائے،ان میں صرف ایک ففٹی شامل ہے۔

 
Load Next Story