ملیرجیلمنظور نظر قیدیوں کیلیے خصوصی سہولت مرغن غذائیں پیش
عدالت کی اجازت کے بغیرمخصوص ملزمان کو اے کلاس میں منتقل کردیا گیا.
ملیرجیل کے حکام منظور نظر قیدیوں کو نوازنے کے سلسلے میں اپنے آئی جی جیل خانہ جات کے نقش قدم پر چلنا شروع ہوگئے ۔
ملزمان کا جیل آمد پریوں استقبال کیا گیاکہ گویا وہ قومی ہیرو ہوں، سپرنٹنڈنٹ نے اپنے دفتر میں خاطر تواضع کے بعد اے کلاس میں منتقل کردیا جہاں انھیں ہر قسم کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں،تفصیلات کے مطابق ملیر جیل کے حکام منظور نظر قیدیوں کو نوازنے کے سلسلے میں اپنے آئی جی نصرت منگن کے نقش قدم پر چلنا شروع ہوگئے ہیں ، ملیر جیل کے سینئر افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایکسپریس کو بتایا کہ سچل تھانے کے مقدمے کے تحت گرفتار ملزمان محمد نواز ولد عبدالرزاق ، ملک وقاص احمد ولد ملک مختار احمد ، سلمان آفریدی ولد مقصود خان ، عزیز الرحمن سواتی ولد محمد قمر اور محمد نعیم ولد عبدالمالک کو گزشتہ روز ملیر جیل منتقل کیا گیا جہاں ان کی آمد سے قبل ہی ایک ڈپٹی سیکریٹری بھی موجود تھے ۔
ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ تمام ملزمان کا قومی ہیرو کی طرح استقبال کیا گیا ، تمام ملزمان کو سپرنٹنڈنٹ مرزا شجاع حیدر بیگ اپنے کمرے میں لے گئے جہاں ان کی مرغن غذاؤں سے بھرپور خاطر تواضع کی گئی، ذرائع نے کہا کہ ملزمان کو جیل میں اے کلاس میں رکھا گیا ہے ، اے کلاس عموماً عدالتی احکام کے بعد ہی دی جاتی ہے،ذرائع نے بتایا کہ تمام افراد ہی جرائم پیشہ ہیں جبکہ عزیز الرحمن اور محمد نعیم منشیات کے بین الاقوامی اسمگلر ہیں جوکہ اس سے قبل بھی گرفتار ہوکر جیل میں سزا بھگت چکے ہیں لیکن ایسے عادی مجرموں کے ساتھ بھی جیل حکام کا یہ رویہ سمجھ سے بالاتر ہے ،اس سلسلے میں سپرنٹنڈنٹ شجاع حیدر سے موبائل فون پر متعدد مرتبہ رابطہ کیا گیا،انھوں نے ٹیلی فون ریسیو نہیں کیا ، ان کو ایس ایم ایس بھی کیا گیا لیکن انھوں نے اس کا بھی کوئی جواب نہیں دیا۔
ملزمان کا جیل آمد پریوں استقبال کیا گیاکہ گویا وہ قومی ہیرو ہوں، سپرنٹنڈنٹ نے اپنے دفتر میں خاطر تواضع کے بعد اے کلاس میں منتقل کردیا جہاں انھیں ہر قسم کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں،تفصیلات کے مطابق ملیر جیل کے حکام منظور نظر قیدیوں کو نوازنے کے سلسلے میں اپنے آئی جی نصرت منگن کے نقش قدم پر چلنا شروع ہوگئے ہیں ، ملیر جیل کے سینئر افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایکسپریس کو بتایا کہ سچل تھانے کے مقدمے کے تحت گرفتار ملزمان محمد نواز ولد عبدالرزاق ، ملک وقاص احمد ولد ملک مختار احمد ، سلمان آفریدی ولد مقصود خان ، عزیز الرحمن سواتی ولد محمد قمر اور محمد نعیم ولد عبدالمالک کو گزشتہ روز ملیر جیل منتقل کیا گیا جہاں ان کی آمد سے قبل ہی ایک ڈپٹی سیکریٹری بھی موجود تھے ۔
ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ تمام ملزمان کا قومی ہیرو کی طرح استقبال کیا گیا ، تمام ملزمان کو سپرنٹنڈنٹ مرزا شجاع حیدر بیگ اپنے کمرے میں لے گئے جہاں ان کی مرغن غذاؤں سے بھرپور خاطر تواضع کی گئی، ذرائع نے کہا کہ ملزمان کو جیل میں اے کلاس میں رکھا گیا ہے ، اے کلاس عموماً عدالتی احکام کے بعد ہی دی جاتی ہے،ذرائع نے بتایا کہ تمام افراد ہی جرائم پیشہ ہیں جبکہ عزیز الرحمن اور محمد نعیم منشیات کے بین الاقوامی اسمگلر ہیں جوکہ اس سے قبل بھی گرفتار ہوکر جیل میں سزا بھگت چکے ہیں لیکن ایسے عادی مجرموں کے ساتھ بھی جیل حکام کا یہ رویہ سمجھ سے بالاتر ہے ،اس سلسلے میں سپرنٹنڈنٹ شجاع حیدر سے موبائل فون پر متعدد مرتبہ رابطہ کیا گیا،انھوں نے ٹیلی فون ریسیو نہیں کیا ، ان کو ایس ایم ایس بھی کیا گیا لیکن انھوں نے اس کا بھی کوئی جواب نہیں دیا۔