ٹھوس وجوہات کے بغیر5 جی پرپابندی عائد نہیں کرسکتے سندھ ہائیکورٹ

عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل اورڈپٹی اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کردیئے

عدالت اس طرح پابندی عائد نہیں کرسکتی، جسٹس محمد علی مظہر

سندھ ہائیکورٹ نے 5 جی ٹیکنالوجی پرپابندی لگانے کی درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل اور ڈپٹی اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کردیئے۔

جسٹس محمد علی مظہر اورجسٹس امجد علی سہتو پرمشتمل دورکنی بینچ کے روبرو 5 جی ٹیکنالوجی پرپابندی لگانے کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزارکے وکیل نے موقف دیا کہ 5 جی ٹیکنالوجی انسانی صحت کے لیے مضرہے۔ جسٹس محمد علی مظہرنے ریمارکس دیئے ہمیں بتائیں، 5 جی آخرکیوں مضرصحت ہے۔


درخواستگزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ 5 جی کے تجربات سے اس کے خطرناک ہونے کے شواہد ملے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے عدالت کیسے 5 جی بند کرسکتی ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ یہ بتائیں، کن احتیاطوں کی ضرورت ہے۔ درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کِہ 5 جی ماحول اور اب و ہوا کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔ 4 جی کے بھی نقصان تھے مگر وہ اتنا خطرناک نہیں۔ 5 جی پر پابندی لگائی جائے۔

جسٹس محمد علی مظہرنے ریمارکس دیئے عدالت اس طرح پابندی عائد نہیں کرسکتی۔ عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل اور ڈپٹی اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے صوبائی و وفاقی افسران قانون کو جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
Load Next Story