طالبان کے ساتھ جھڑپ میں افغان فوج کا کمانڈر ہلاک متعدد اہلکار زخمی
فوجی کمانڈر کی سربراہی میں ایک ٹیم طالبان جنگجوؤں کو گرفتار کرنے صوبے اورزگان گئی تھی
طالبان کے ساتھ جھڑپ میں افغان فوج کا کمانڈر ذبیح اللہ غیور ہلاک اور متعدد اہلکار زخمی ہوگئے۔
افغان میڈیا کے مطابق فوج کی ایک چھاپہ مار ٹیم طالبان جنگجوؤں کے خلاف سرچ آپریشن کے لیے صوبے اورزگان گئی تھی جہاں پہلے سے تیار جنگجوؤں نے فوجی گاڑیوں کو چاروں طرف سے گھیر کر اندھا دھند فائرنگ کردی۔
جنگجوؤں کی فائرنگ سے افغان فوج کا کمانڈر موقع پر ہی ہلاک ہوگیا جب کہ متعدد اہلکار زخمی ہوگئے۔ افغان فوج نے بڑی مشکل سے بھاگ کر اپنی جانیں بچائیں۔ علاقے میں افغان فوج کی مزید نفری کو تعینات کردیا گیا ہے۔
افغانستان میں طالبان اور سیکیورٹی اداروں کے درمیان جھڑپوں کے سلسلے میں تیزی آگئی ہے، امریکا اور طالبان افغانستان میں امن کی خراب صورت حال کا الزام ایک دوسرے پر عائد کرتے آئے ہیں۔
امریکا کا کہنا ہے کہ طالبان افغانستان میں تشدد میں کمی لانے کے اپنے وعدے سے انحراف کررہے ہیں جب کہ طالبان نے الزام عائد کیا ہے کہ امریکا معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شہریوں پر بمباری کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ امریکا کی نئی حکومت نے فروری 2020 میں افغان طالبان کے ساتھ طے پانے والے معاہدے پر نظر ثانی کا عندیہ دیا ہے جب کہ دوحہ میں جاری طالبان اور کابل حکومت کے درمیان مذاکرات بھی تعطل کا شکار ہیں۔
افغان میڈیا کے مطابق فوج کی ایک چھاپہ مار ٹیم طالبان جنگجوؤں کے خلاف سرچ آپریشن کے لیے صوبے اورزگان گئی تھی جہاں پہلے سے تیار جنگجوؤں نے فوجی گاڑیوں کو چاروں طرف سے گھیر کر اندھا دھند فائرنگ کردی۔
جنگجوؤں کی فائرنگ سے افغان فوج کا کمانڈر موقع پر ہی ہلاک ہوگیا جب کہ متعدد اہلکار زخمی ہوگئے۔ افغان فوج نے بڑی مشکل سے بھاگ کر اپنی جانیں بچائیں۔ علاقے میں افغان فوج کی مزید نفری کو تعینات کردیا گیا ہے۔
افغانستان میں طالبان اور سیکیورٹی اداروں کے درمیان جھڑپوں کے سلسلے میں تیزی آگئی ہے، امریکا اور طالبان افغانستان میں امن کی خراب صورت حال کا الزام ایک دوسرے پر عائد کرتے آئے ہیں۔
امریکا کا کہنا ہے کہ طالبان افغانستان میں تشدد میں کمی لانے کے اپنے وعدے سے انحراف کررہے ہیں جب کہ طالبان نے الزام عائد کیا ہے کہ امریکا معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شہریوں پر بمباری کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ امریکا کی نئی حکومت نے فروری 2020 میں افغان طالبان کے ساتھ طے پانے والے معاہدے پر نظر ثانی کا عندیہ دیا ہے جب کہ دوحہ میں جاری طالبان اور کابل حکومت کے درمیان مذاکرات بھی تعطل کا شکار ہیں۔