سابق گورنرسندھ کی بیٹی اور داماد کو کورونا ویکسین لگانے پر طبی اہلکار معطل
حکومت سندھ نے معاملے کی تحقیقات کے لیے سینیئر افسر فیاض عباسی کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی
MELBOURNE:
سابق گورنر سندھ محمد زبیر کی بیٹی اور دامادکو خلاف ضابطہ ویکسین لگانے کے معاملے میں محکمہ صحت سندھ کی اہل کار کو معطل کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈاو یونیورسٹی اوجھا کیمپس میں قائم کورونا ویکسینیشن سینٹر میں سفارش پر دو عام افراد کو کورونا ویکسین لگائی گئی۔ بعدازاں انکشاف ہوا کہ سابق گورنر سندھ کی بیٹی اور داماد کو ایس او پیز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کورونا ویکسین لگائی گئ۔
محکمہ صحت سندھ نے اس معاملے پر کارروائی کرتے ہوئے ڈی ڈی او ہیلتھ ڈاکٹر انیلہ قریشی کو معطل کردیا گیا جبکہ معاملے کی تحقیقات کے لئے سینیئر افسر فیاض عباسی کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی۔
تحقیقاتی کمیٹی ڈاؤ اسپتال میں قائم ویکسینیشن سینٹر کی انتظامیہ سے پوچھ گچھ کرے گی اور تین روز میں رپورٹ محکمہ صحت سندھ کو پیش کرے گی۔واضح رہے کہ حکومت سندھ نے کورونا ویکسینیشن کے پہلے مرحلے میں صرف ریجسٹرڈ فرنٹ لائن ورکرز کی ویکسینیشن کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
محکمہ صحت سندھ نے غیر متعلقہ افراد کو کرونا ویکسین لگانے کے معاملے پر تین رکنی ویکسین آڈٹ کمیٹی قائم کردی۔ کمیٹی کے سربراہ ڈی جی ہیلتھ سندھ ڈاکٹر ارشاد میمن کو مقرر کیا گیا ہے جبکہ دیگر دو ممبران میں ڈاکٹر اکرم سلطان ای پی آئی پروجیکٹ ڈائریکٹر، مسٹر ظہیر عباس ڈپٹی سیکرٹری ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ شامل ہیں،
کمیٹی کو سندھ بھر کے تمام ویکسینیشن سینٹرز کے دوروں کی ہدایت دے دی، کمیٹی ہیلتھ ورکرز کے علاوہ غیر متعلقہ افراد کو ویکسین نہ لگائی جانے کے عمل کو یقینی بنائے گی۔ کمیٹی کو رپورٹ ہفتے کی بنیاد پر جمع کرانے کی ہدایت دے دی۔دوسری جانب تحریک انصاف کے اراکین سندھ اسمبلی نےکورونا ویکسین کے غلط استعمال پر قرارداد سندھ اسمبلی میں جمع کرادی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے اپنی بیٹی اور داماد کو ویکسین لگوانے سے متعلق معاملے سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔
سابق گورنر سندھ محمد زبیر کی بیٹی اور دامادکو خلاف ضابطہ ویکسین لگانے کے معاملے میں محکمہ صحت سندھ کی اہل کار کو معطل کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈاو یونیورسٹی اوجھا کیمپس میں قائم کورونا ویکسینیشن سینٹر میں سفارش پر دو عام افراد کو کورونا ویکسین لگائی گئی۔ بعدازاں انکشاف ہوا کہ سابق گورنر سندھ کی بیٹی اور داماد کو ایس او پیز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کورونا ویکسین لگائی گئ۔
محکمہ صحت سندھ نے اس معاملے پر کارروائی کرتے ہوئے ڈی ڈی او ہیلتھ ڈاکٹر انیلہ قریشی کو معطل کردیا گیا جبکہ معاملے کی تحقیقات کے لئے سینیئر افسر فیاض عباسی کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی۔
تحقیقاتی کمیٹی ڈاؤ اسپتال میں قائم ویکسینیشن سینٹر کی انتظامیہ سے پوچھ گچھ کرے گی اور تین روز میں رپورٹ محکمہ صحت سندھ کو پیش کرے گی۔واضح رہے کہ حکومت سندھ نے کورونا ویکسینیشن کے پہلے مرحلے میں صرف ریجسٹرڈ فرنٹ لائن ورکرز کی ویکسینیشن کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
محکمہ صحت سندھ نے غیر متعلقہ افراد کو کرونا ویکسین لگانے کے معاملے پر تین رکنی ویکسین آڈٹ کمیٹی قائم کردی۔ کمیٹی کے سربراہ ڈی جی ہیلتھ سندھ ڈاکٹر ارشاد میمن کو مقرر کیا گیا ہے جبکہ دیگر دو ممبران میں ڈاکٹر اکرم سلطان ای پی آئی پروجیکٹ ڈائریکٹر، مسٹر ظہیر عباس ڈپٹی سیکرٹری ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ شامل ہیں،
کمیٹی کو سندھ بھر کے تمام ویکسینیشن سینٹرز کے دوروں کی ہدایت دے دی، کمیٹی ہیلتھ ورکرز کے علاوہ غیر متعلقہ افراد کو ویکسین نہ لگائی جانے کے عمل کو یقینی بنائے گی۔ کمیٹی کو رپورٹ ہفتے کی بنیاد پر جمع کرانے کی ہدایت دے دی۔دوسری جانب تحریک انصاف کے اراکین سندھ اسمبلی نےکورونا ویکسین کے غلط استعمال پر قرارداد سندھ اسمبلی میں جمع کرادی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے اپنی بیٹی اور داماد کو ویکسین لگوانے سے متعلق معاملے سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔