مولانا سمیع الحق کے ٹاسک میں سنجیدگی نظرنہیں آتیفضل الرحمن
میڈیا معاملے کوضرورت سے زیادہ اہمیت دے رہا ہے، وزیرداخلہ سے فون پر ایک گھنٹہ بات ہوئی
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ طالبان سے مذاکرات کی بحالی کے حوالے سے مولانا سمیع الحق کو دیے گئے ٹاسک میں کوئی سنجیدگی نظر نہیں آرہی۔
میڈیا اس معاملے کوضرورت سے زیادہ اہمیت دے رہا ہے، وزیرداخلہ سے ایک گھنٹہ بات ہوئی تاہم طالبان سے مذاکرات کی بحالی کے حوالے سے کوئی خاص بات نہیں ہوئی،سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کی طبیعت کا علم نہیں اور نہ ہی جاننے کی کوشش کی، پرویزمشرف کا معاملہ عدالتوں اورحکومت کے درمیان ہے بیچ میں پڑنے کی ضرورت نہیں۔ وہ جمعے کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہرصحافیوں سے گفتگوکررہے تھے۔
مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ پرویز مشرف کی صحت کے بارے میں لاعلم ہوں، سابق صدر کے مستقبل کافیصلہ عدالتیں کریں گی ۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ ٹاسک غیرسنجیدہ کوشش محسوس ہوتی ہے کیونکہ ابھی تک مذاکرات کی بحالی کے حوالے سے باضابطہ فورم تشکیل نہیں دیا گیا۔
میڈیا اس معاملے کوضرورت سے زیادہ اہمیت دے رہا ہے، وزیرداخلہ سے ایک گھنٹہ بات ہوئی تاہم طالبان سے مذاکرات کی بحالی کے حوالے سے کوئی خاص بات نہیں ہوئی،سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کی طبیعت کا علم نہیں اور نہ ہی جاننے کی کوشش کی، پرویزمشرف کا معاملہ عدالتوں اورحکومت کے درمیان ہے بیچ میں پڑنے کی ضرورت نہیں۔ وہ جمعے کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہرصحافیوں سے گفتگوکررہے تھے۔
مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ پرویز مشرف کی صحت کے بارے میں لاعلم ہوں، سابق صدر کے مستقبل کافیصلہ عدالتیں کریں گی ۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ ٹاسک غیرسنجیدہ کوشش محسوس ہوتی ہے کیونکہ ابھی تک مذاکرات کی بحالی کے حوالے سے باضابطہ فورم تشکیل نہیں دیا گیا۔