جنوبی افریقا کے خلاف تاریخی کلین سویپ ٹیم ورک کا نتیجہ ہے انضمام الحق
لوئر آرڈر کا متواتر رنز بنانا اس ٹیسٹ سیریز میں پاکستان اور جنوبی افریقا کے درمیان فرق ثابت ہوا، انضمام الحق
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان انضمام الحق نے جنوبی افریقا کے خلاف تاریخٰ کلین سویپ ٹیم ورک کا نتیجہ قرار دے دیا۔
سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی گئی اپنی وڈیو میں انضمام الحق نے کہا کہ جنوبی افریقا کے خلاف کامیابی ٹیم ورک کا نتیجہ ہے، پاکستان نے تینوں شعبوں میں بہترین کھیل کا مظاہرہ کیا، فیلڈنگ میں عمدہ کیچز، فواد عالم اور محمد رضوان کی سنچریوں اور پھر پہلے ٹیسٹ میچ میں اسپنرز کے بعد دوسرے ٹیسٹ میچ میں حسن علی اور شاہین شاہ آفریدی کی شاندار باؤلنگ نے پاکستان کو فتح سے ہمکنار کیا۔
سابق کپتان کا کہنا ہے کہ پاکستان کے لوئر آرڈر کا متواتر رنز بنانا اس ٹیسٹ سیریز میں دونوں ٹیموں کے درمیان فرق ثابت ہوا۔ فہیم اشرف، حسن علی، یاسر شاہ، نعمان علی اور شاہین شاہ آفریدی نے بیٹنگ میں شاندار فائیٹ کی۔ محمد رضوان کی کارکردگی میں دن بدن نکھار آرہا ہے، بطور بیٹسمین وہ جس طرح لوئر آرڈر کے ساتھ مل کر اسکور بورڈ چلا رہے ہیں وہ قابل دید ہے، آسٹریلیا، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ میں متواتر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے محمد رضوان کی جنوبی افریقا کے خلاف ہوم سیریز میں بھی کارکردگی نمایاں رہی۔
انضمام الحق نے کہا کہ فرسٹ کلاس کرکٹ کی ایک خاص اہمیت ہے اور کسی بھی کھلاڑی کو تراشنے میں اس کا کردار بہت اہم ہے، حسن علی اس کی تازہ ترین مثال ہیں کہ جس طرح انہوں نے فرسٹ کلاس کرکٹ کھیل کر اپنی فارم، فٹنس اور ردھم کو واپس حاصل کیا. حسن علی نے دوسرے ٹیسٹ میچ میں عمدہ باؤلنگ کی، شاہین شاہ آفریدی نے بھی دوسری اننگز میں ان کا بہت ساتھ دیا۔
سابق کپتان نے کہا کہ مصباح الحق، وقار یونس اور یونس خان کے لیے یہ سیریز بہت اہم تھی مگران تینوں تجربہ کار کرکٹرز نے تحمل کا مظاہرہ کیا اور کھلاڑیوں کی بہترین رہنمائی کی، جس کے نتیجے میں فتح پاکستان کے نام رہی۔
سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی گئی اپنی وڈیو میں انضمام الحق نے کہا کہ جنوبی افریقا کے خلاف کامیابی ٹیم ورک کا نتیجہ ہے، پاکستان نے تینوں شعبوں میں بہترین کھیل کا مظاہرہ کیا، فیلڈنگ میں عمدہ کیچز، فواد عالم اور محمد رضوان کی سنچریوں اور پھر پہلے ٹیسٹ میچ میں اسپنرز کے بعد دوسرے ٹیسٹ میچ میں حسن علی اور شاہین شاہ آفریدی کی شاندار باؤلنگ نے پاکستان کو فتح سے ہمکنار کیا۔
سابق کپتان کا کہنا ہے کہ پاکستان کے لوئر آرڈر کا متواتر رنز بنانا اس ٹیسٹ سیریز میں دونوں ٹیموں کے درمیان فرق ثابت ہوا۔ فہیم اشرف، حسن علی، یاسر شاہ، نعمان علی اور شاہین شاہ آفریدی نے بیٹنگ میں شاندار فائیٹ کی۔ محمد رضوان کی کارکردگی میں دن بدن نکھار آرہا ہے، بطور بیٹسمین وہ جس طرح لوئر آرڈر کے ساتھ مل کر اسکور بورڈ چلا رہے ہیں وہ قابل دید ہے، آسٹریلیا، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ میں متواتر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے محمد رضوان کی جنوبی افریقا کے خلاف ہوم سیریز میں بھی کارکردگی نمایاں رہی۔
انضمام الحق نے کہا کہ فرسٹ کلاس کرکٹ کی ایک خاص اہمیت ہے اور کسی بھی کھلاڑی کو تراشنے میں اس کا کردار بہت اہم ہے، حسن علی اس کی تازہ ترین مثال ہیں کہ جس طرح انہوں نے فرسٹ کلاس کرکٹ کھیل کر اپنی فارم، فٹنس اور ردھم کو واپس حاصل کیا. حسن علی نے دوسرے ٹیسٹ میچ میں عمدہ باؤلنگ کی، شاہین شاہ آفریدی نے بھی دوسری اننگز میں ان کا بہت ساتھ دیا۔
سابق کپتان نے کہا کہ مصباح الحق، وقار یونس اور یونس خان کے لیے یہ سیریز بہت اہم تھی مگران تینوں تجربہ کار کرکٹرز نے تحمل کا مظاہرہ کیا اور کھلاڑیوں کی بہترین رہنمائی کی، جس کے نتیجے میں فتح پاکستان کے نام رہی۔