فوج کا سیاست سے تعلق نہیں تو 2018 میں جو ہوا اس کا ذمہ دار کون ہےشاہد خاقان

حکومت وکلاء کے ساتھ اشتعال انگیزی کرے گی تو آگے سے بھی اشتعال انگیزی ہوگی، سابق وزیراعظم

حکومت وکلاء کے ساتھ اشتعال انگیزی کرے گی تو آگے سے بھی اشتعال انگیزی ہوگی، سابق وزیراعظم

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ فوج کا سیاست سے تعلق نہیں، تو 2018 میں جو ہوا اس کا ذمہ دار کون ہے؟۔

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی دارالحکومت میں امن و امان کی صورتحال سب کے سامنے ہے اور کل ہائیکورٹ کا واقعہ پیش آیا، آج ملک کی عدالتوں کے دروازے بھی بند ہوگئے اور وہ بھی غیر محفوظ ہیں، ان عدالتوں میں جو کیس ہیں اور جو فیصلے ہیں انہیں پوری دنیا جانتی ہے، جب ملک میں آئین و قانون اور عدالتوں کا یہ حال ہوگا تو بڑی نا انصافی ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں : وکلاء کا اسلام آباد ہائیکورٹ پر دھاوا، چیف جسٹس کے چیمبر میں توڑ پھوڑ


شاہد خاقان عباسی نے گزشتہ روز وکلا گردی کا جواز تراشتے ہوئے کہا کہ حکومت وکلاء کے ساتھ اشتعال انگیزی کرے گی تو آگے سے بھی اشتعال انگیزی ہو گی، کسی کا دفتر یا کوئی جگہ کرانے سے پہلے نوٹس دیا جاتا ہے، پہلے بتایا جاتا ہے آگاہ کیا جاتا ہے، جب بغیر بتائے بغیر نوٹس کے گرائیں گے چیزیں تو کل والا وقعہ دیکھ لیں۔

یہ بھی پڑھیں : فوج کا نہ سیاست سے تعلق ہے اور نہ کسی سے بیک ڈور رابطے، ڈی جی آئی ایس پی آر

شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ ملک کے حکمرانوں کو آئین و قانون کی کوئی پرواہ نہیں ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا ہے کہ فوج کا سیاست سے تعلق نہیں، جو ملک میں ہو رہا ہے، 2018 میں جو ہوا اس کی ذمہ داری کس کی ہے؟ جب حکومت بے شرم ہو جائے، جب وہ عوام کی نمائندہ نہ ہو تو یہی ہوتا ہے جو ملک میں ہو رہا ہے۔
Load Next Story