نیب کو بند کرنے کا فائدہ صرف اشرافیہ کو ہے جاوید اقبال

941 ارب روپےسے زیادہ کے ریفرنس عدالتوں میں زیر سماعت ہیں، چیئرمین نیب


ویب ڈیسک February 09, 2021
احتساب کے عمل کو شفاف بنانے پر یقین رکھتے ہیں،جاوید اقبال فوٹو: فائل

قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ نیب کو بند کرنے کا فائدہ صرف اشرافیہ کو ہے۔

پشاور میں تقریب سے خطاب کے دوران چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کے خلاف ہمیشہ ایک پروپیگنڈا رہا، نیب کے خلاف ہمیشہ الزامات لگائے جاتے رہے ہیں، نیب اپنے طریقہ کار کے تحت کام کرتا ہے، نیب اور میری ذاتی دلچسپی صرف پاکستان اور لوٹا ہوا پیسہ واپس لانا ہے، 90 فیصد کیسز ایسے لوگوں کے ہیں جنہیں میں جانتا بھی نہیں۔ احتساب کے عمل کو شفاف بنانے کے عمل پر یقین رکھتے ہیں۔

جاوید اقبال نے کہا کہ نیب نہ بجلی اور گیس کا ذمہ دارہے اور اسے نہ ہی ایف بی آر کی پالیسی سے کوئی کام ہے،ہم نے آج تک کسی سے نہیں پوچھا کہ سرمایہ کاری کے لیے پیسا کہاں سے آیا، کچھ لوگوں نے چائے کی پیالی میں طوفان لانے کی کوشش کی، تاجروں کو یقین دلاتا ہوں کہ کاروبار چلے گا تو ملکی معیشت چلے گی، کچھ تاجر اگر یہاں سے گئے ہیں تو بھی نیب کی وجہ سے کبھی کوئی ملک چھوڑ کر نہیں گیا۔

چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ بدعنوانی کا سب سے پہلے ملک کی معیشت پر اثر پڑتا ہے، ایک حقیقی بزنس مین اور ڈکیت میں فرق ہے،ایسے بھی لوگ موجود ہیں جن کے پاس موٹرسائیکل تھی آج دبئی میں پلازےہیں نیب کا قصور صرف یہ ہے کہ آپ سے پوچھا کہ ملک کے اربوں روپے کہاں گئے، اگر کسی فالودے والے کے اکاؤنٹ سے اربوں روپے برآمد ہوتے ہیں تو کسی نے تو دیئے ہیں، نیب کو بند کرنے کا فائدہ صرف اشرافیہ کو ہے، اشرافیہ نے خواب میں بھی سوچا نہیں ہوگاان سے کوئی پوچھا بھی جائےگا۔

جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ اس وقت عدالتوں میں 941ارب روپے سے زائد کے ریفرنسز زیرسماعت ہیں جب کہ بااثر افراد سے487 ارب روپے کی وصولی کی گئی ہے، نیب نے ایک ہاؤسنگ اسکیم سے ڈھائی ارب روپے کی وصولی کی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں