
سینیٹ الیکشن 2018 میں ایم پی ایز کی خرید و فروخت کی ویڈیو منظر عام پر آگئی۔ ویڈیو میں ارکان اسمبلی کو پیسے وصول اور ادا کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔
ویڈیو میں پی ٹی آئی ارکان نوٹوں کے ڈھیر کے سامنے بیٹھے دیکھے جا سکتے ہیں۔ 2018 میں پی ٹی آئی ارکان کروڑوں میں بکے اور ووٹ بیچنے پر پی ٹی آئی کے 20 ارکان کو فارغ کیا گیا۔
سینیٹ الیکشن میں بولیاں لگتی ہیں اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ سینیٹ الیکشن میں انتخابات کا طریقہ شفاف ہونا چاہیے:عمران خان
— Junaid (@PoliticalJurist) February 9, 2021
ہم اس اوپن بیلیٹ کی ترمیم کو پاس نہیں ہونے دیں گے: اپوزیشن
ویڈیو دیکھیں اور خود فیصلہ کریں کون عوام کا کتنا خیرخواہ ہے
جیو عمران خان ہزاروں سال جیو pic.twitter.com/F7e5ryGnYU
وفاقی وزیر اسد عمر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو نمائندے ساری کمائی لوٹا کر سینیٹ پہنچتے ہیں وہ بعد میں اسی سیٹ سے کماتے ہیں، کالا پیسہ لگا کر سیٹ لے کر پھر اس سیٹ کے اثرورسوخ کو استعمال کرنا گھناؤنا کھیل ہے، پاکستان میں سینیٹ الیکشن سے پہلے خرید و فروخت عام بات ہے مگر کسی پارٹی کا اپنے 20 اراکین نکالنا تاریخ میں پہلی بار ہوا، ہم چاہتے ہیں کہ یہ خرید و فروخت کاگھناؤنا کھیل ختم ہو،کچھ لوگوں نے سینیٹ الیکشن کو پیسے بنانے کا ذریعہ بنا رکھا ہے۔
وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ ووٹ کے بدلے پیسے لینا انتہائی شرم کی بات ہے، سپریم کورٹ کو معاملے پر ازخود نوٹس لینا چاہیئے، فنڈنگ میکنزم پر قانون سازی ہونی چاہیئے، یہ لوگ پیسے خرچ کر کے ایوان میں آتے ہیں۔
معاون خصوصی شہباز گل کا کہنا تھا کہ وزیراعظم 25 سال سے اس معاملے کو اٹھاتے رہے، عمران خان نے الیکشن میں خرید و فروخت کیخلاف آواز اٹھائی ہے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔