اورنگی ٹاؤن میں فائرنگ سے مزید 2 پولیس اہلکارجاں بحقکراچی میں آج ہلاکتوں کی تعداد 15ہوگئی
آج اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھنے والوں میں 3 پولیس اہلکار اور 2 سگے بھائی بھی شامل ہیں
شہر میں جمعے اور ہفتے کی رات گئے سے شروع ہونے والا ہلاکتوں کا سلسلہ اب بھی نہ تھم سکا اور ٹارگٹ کلرز جہاں چاہتے ہیں بے گناہوں کو خون سے نہلا رہے ہیں، رات سے اب تک فائرنگ کے مختلف واقعات میں 2 سگے بھائیوں اور 3 پولیس اہلکاروں سمیت14 کو قتل کیا جا چکا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اورنگی ٹاؤن کے پوسٹ آفس کے قریب موٹر سائیکل پر سوار 2 ملزمان نے پولیس موبائل پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکاروں سمیت 3 افراد جاں بحق جبکہ ایک زخمی ہوگیا زخمی اہلکار کو تشویشناک حالت میں اسپتال پہنچادیا گیا ہے جہاں اسے طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔
اس سے قبل پاک کالونی میں پیٹرول پمپ پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے ایک شخص کو ہلاک کردیا، اس کے علاوہ صبح سویرے گلشن اقبال میں موتی محل کے قریب فائرنگ کرکے دو سگے بھائیوں کو قتل کردیا گیا، مقتولین کی شناخت ساجد اور عابد کے ناموں سے ہوئی جو مدرسے کے طالب علم تھے۔ طالبعلموں کی ہلاکت کے بعد مشتعل مظاہرین نے نیپا چورنگی اور موتی محل جانے والی سڑکوں کو ٹائر جلا کر بلاک کر دیا اور گاڑیوں پر پتھراؤ کیا، مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ قاتلوں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔ دونوں بھائیوں کی نماز جنازہ شفیق موڑ پر ادا کی گئی۔
سہراب گوٹھ میں انڈس پلازہ کے قریب بھی ایک شخص کو فائرنگ کرکے قتل کر دیا گیا جبکہ سچل کے علاقے میں بھی فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار کوموت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ ادھر بلدیہ ٹاؤن سے بھی ایک شخص کی تشدد زدہ لاش برآمد ہوئی ہے جس کی شناخت منیر کے نام سے ہوئی ہے جسے گولیاں مار کر قتل کیا گیا، اس کے علاوہ ایک شخص کو پرانا گولیمار کے قریب پاک کالونی میں فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا، گلشن حدید سے لنک روڈ پر بھی ایک شخص کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا۔
دوسری جانب ترجمان رینجرز میجر سبطین کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ کراچی میں گزشتہ رات سے ہونے والی ٹارگٹ کلنگ میں ایک سیاسی تنظیم کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں، سیاسی تنظیم کراچی میں امن خراب کرنے کی سازش کا حصہ ہے، مجرموں کو جلد پکڑ کر کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ ترجمان رینجرز کا کہنا تھا کہ شہر قائد میں سنی اور اہل تشیع افراد میں مکمل ہم آہنگی ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر شہر میں امن خراب کرنےکی سازش کو ناکام بنائیں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اورنگی ٹاؤن کے پوسٹ آفس کے قریب موٹر سائیکل پر سوار 2 ملزمان نے پولیس موبائل پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکاروں سمیت 3 افراد جاں بحق جبکہ ایک زخمی ہوگیا زخمی اہلکار کو تشویشناک حالت میں اسپتال پہنچادیا گیا ہے جہاں اسے طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔
اس سے قبل پاک کالونی میں پیٹرول پمپ پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے ایک شخص کو ہلاک کردیا، اس کے علاوہ صبح سویرے گلشن اقبال میں موتی محل کے قریب فائرنگ کرکے دو سگے بھائیوں کو قتل کردیا گیا، مقتولین کی شناخت ساجد اور عابد کے ناموں سے ہوئی جو مدرسے کے طالب علم تھے۔ طالبعلموں کی ہلاکت کے بعد مشتعل مظاہرین نے نیپا چورنگی اور موتی محل جانے والی سڑکوں کو ٹائر جلا کر بلاک کر دیا اور گاڑیوں پر پتھراؤ کیا، مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ قاتلوں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔ دونوں بھائیوں کی نماز جنازہ شفیق موڑ پر ادا کی گئی۔
سہراب گوٹھ میں انڈس پلازہ کے قریب بھی ایک شخص کو فائرنگ کرکے قتل کر دیا گیا جبکہ سچل کے علاقے میں بھی فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار کوموت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ ادھر بلدیہ ٹاؤن سے بھی ایک شخص کی تشدد زدہ لاش برآمد ہوئی ہے جس کی شناخت منیر کے نام سے ہوئی ہے جسے گولیاں مار کر قتل کیا گیا، اس کے علاوہ ایک شخص کو پرانا گولیمار کے قریب پاک کالونی میں فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا، گلشن حدید سے لنک روڈ پر بھی ایک شخص کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا۔
دوسری جانب ترجمان رینجرز میجر سبطین کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ کراچی میں گزشتہ رات سے ہونے والی ٹارگٹ کلنگ میں ایک سیاسی تنظیم کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں، سیاسی تنظیم کراچی میں امن خراب کرنے کی سازش کا حصہ ہے، مجرموں کو جلد پکڑ کر کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ ترجمان رینجرز کا کہنا تھا کہ شہر قائد میں سنی اور اہل تشیع افراد میں مکمل ہم آہنگی ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر شہر میں امن خراب کرنےکی سازش کو ناکام بنائیں گے۔