کراچی دھاگے کی فیکٹری میں آگ لگنے سے 3 افراد جاں بحق

جاں بحق ہونے والوں میں 30 سالہ کاظم، 20 سالہ فیاض جب کہ تیسرے شخص کی شناخت علی شیر کے نام سے کرلی گئی۔

جاں بحق ہونے والوں میں 30 سالہ کاظم، 20 سالہ فیاض جب کہ تیسرے شخص کی شناخت علی شیر کے نام سے کرلی گئی۔ فوٹو : فائل

بلدیہ ٹاؤن مدینہ کالونی میں دھاگے کی فیکٹری میں آگ لگنے سے 3 افراد جاں بحق ہو گئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کے علاقہ بلدیہ ٹاؤن مدینہ کالونی میں دھاگے کی فیکٹری میں آگ لگنے سے 3 افراد جھلس کر جاں بحق ہو گئے، جاں بحق ہونے والوں میں 30 سالہ کاظم، 20 سالہ فیاض جب کہ تیسرے شخص کی شناخت علی شیر کے نام سے کرلی گئی۔


چیف فائر آفیسر محمد مبین کے مطابق رات گئے مدینہ کالونی میں دھاگے کی فیکٹری میں 3 منزلہ عمارت میں آگ لگی، 4 فائر ٹینڈرز اور 1 اسنارکل کی مدد سے آگ پر قابو پایا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ جس عمارت میں آگ لگی وہاں اوپر جانے کا ایک ہی راستہ تھا جب کہ حفاظتی اقدامات نہ ہونے کے باعث آگ بجھانے میں دشواری کا سامنا رہا، لوہے کی کھڑکیاں اندر سے بند تھیں۔


انہوں نے کہا کہ فیکٹریز میں عموماً شیشے کی کھڑکیاں لگائی جاتی ہیں، اسنارکل ہائی رائیز بلڈنگ کی آگ بجھانے کے لیے استعمال کی جاتی ہے، یہ اسنارکل تیسری منزل کے لیے نہیں پھر بھی اس کو استعمال کیا اور آگ بجھائی۔ ملازمین کی جانب سے بلڈنگ میں پھنسے لوگوں کی اطلاع ملنے پر انہیں تلاش کیا جہاں 3 افراد کی لاشیں سوختہ حالت میں پائی گئی۔

فائر بریگیڈ حکام نے بتایا کہ فیکٹری میں ایمرجنسی گیٹ موجود نہیں، فیکٹری میں داخل ہونے کا ایک ہی راستہ ہے جب کہ گلیاں تنگ ہونے کی واجہ سے فائر فائٹرز کو مشکلات کا سامنا رہا۔

دوسری جانب سابق وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال بھی جائے وقوعہ پہنچے اور آگ پر قابو پانے کے اقدامات اور واقعے کی تفصیلات حاصل کیں۔ انہیں بتایا گیا کہ فیکٹری میں آگ ممکنہ طور پر شارٹ سرکٹ کے باعث لگی، انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کا نمائندہ بن کر میں خود یہاں آیا ہوں۔
Load Next Story