وقت آگیا پاکستان بھارت اپنے موقف سے آگے بڑھ کر حل تلاش کریں صدر وزیراعظم

دہشتگردی مشترکہ دشمن ہے،مل کراس لعنت سے نمٹناہوگا،صدرزرداری کی کرشنا سے گفتگو،جنرل خالد شمیم اورنئے سفیروںسے ملاقاتیں


Numainda Express September 08, 2012
دہشتگردی مشترکہ دشمن ہے،مل کراس لعنت سے نمٹناہوگا،صدرزرداری کی کرشنا سے گفتگو،جنرل خالد شمیم اورنئے سفیروںسے ملاقاتیں، فوٹو : آئی این پی

صدرآصف زرداری نے کہاہے کہ پاکستان کے خطے میں امن کے فروغ اور استحکام میں مفادات ہیں۔

جمعے کوایوان صدرمیں بھارتی وزیرخارجہ ایس ایم کرشناسے گفتگوکرتے ہوئے صدرمملکت نے کہاکہ تصفیہ طلب امورکامنصفانہ اورقابل قبول حل تلاش کیاجانابہت اہم ہے کیونکہ اس سے خطے میں امن و استحکام پیدا ہوگا۔ملاقات کے دوران صدرکی معاونت کیلیے وزیر خارجہ حناربانی کھر، سیکریٹری جنرل سلمان فاروقی،سینیٹر فرحت اللہ بابر،نئی دہلی میں پاکستان کے ہائی کمشنرسلمان بشیر، آصف درانی اوردیگرجبکہ بھارتی وفدمیں سیکریٹری خارجہ رنجن میتھائی،بھارتی ہائی کمشنرشرت سبھروال، وزارت خارجہ کے مشیرراگھاوندراشاستری، وائی کے سنہااورسید اکبرالدین شامل تھے۔

صدر نے کہاکہ وقت آگیاہے کہ دونوں ممالک اپنے موقف سے آگے بڑھ کرموزوں حل تلاش کریں،ایک دوسرے کی تشویش کو بہتراندازمیں سمجھتے ہوئے باہمی دلچسپی کے امورحل ہونگے، صدر نے اعادہ کیاکہ دونوں ممالک دوستانہ، تعاون پرمبنی اوراچھے تعلقات کیلیے تعمیری اور نتیجہ خیز مذاکرات کریں،دہشت گردی مشترکہ دشمن ہے جودونوں ممالک کو متاثرکررہی ہے،اس لعنت سے مل کرنمٹنا ہوگا، اینٹی ٹیررازم میکانزم کو بحال کیاجائے، بھارتی وزیرخارجہ ایس ایم کرشنانے بھارتی قیادت کی طرف سے نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا اور کہا کہ ان کا ملک پاکستان سے اچھے تعلقات کی خواہش رکھتاہے اور درپیش چیلنجوں سے ملکرنمٹناچاہتا ہے۔

دریں اثناصدر زرداری سے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل خالدشمیم وائیں نے بھی ملاقات کی، ادھر صدرآصف زرداری کو پاکستان کیلیے ملائیشیا کے نامزد ہائی کمشنر اور ترکمانستان،اسپین،ڈنمارک اور ماریشس کے نامزدسفیروں نے اپنی اپنی اسنادسفارت پیش کی ہیں۔

وزیراعظم راجاپرویزاشرف نے کہاہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات بہترہوںگے اورطے شدہ سمت میں آگے بڑھیںگے۔

بھارتی وزیرخارجہ ایس ایم کرشناسے وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کے دوران گفتگوکرتے ہوئے وزیراعظم راجاپرویزاشرف نے کہاکہ بھارتی وزیر خارجہ کادورہ انتہائی اہم ہے کیونکہ د ونوں ممالک کے عوام اچھے تعلقات چاہتے ہیں،اس میں کوئی شک نہیں کہ کشمیر،سیاچن، سرکریک اوردیگرمسائل حل ہونے چاہئیں لیکن ہمیں ان مسائل کوحل کرنے کیلیے مثبت سوچ کی ضرورت ہے،پاکستان میں بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات کیلیے سیاسی اتفاق رائے پایاجاتاہے،دہشتگردی د ونوں ملکوں کی مشترکہ دشمن ہے تاہم پاکستان نے دہشت گردی میں بھاری نقصان اٹھایاہے۔وزیراعظم نے بھارتی وزیراعظم کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی۔

بھارتی وزیر خارجہ نے کہاکہ دونوں ممالک کے درمیان6 سال کے بعد مشترکہ وزارتی کمیشن کی بحالی سے یہ پیغام ملے گاکہ ہم پیش رفت چاہتے ہیں۔کرشنا نے کہاکہ بھارت، پاکستان کو مستحکم، پرامن اور خوشحال دیکھنا چاہتاہے،دریں اثناایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ حکومت اسٹیل ملز کی پیداواری صلاحیت بڑھاکراسے فعال اور منافع بخش ادارہ بنائے گی۔وزیراعظم نے ملزکی انتظامیہ کوہدایت کی کہ اسٹیل ملز کی توسیع کی جامع منصوبہ بندی کی جائے تاکہ روس کے صدرولادیمر پوتن کے آئندہ دورے کے موقع پراس سلسلے میں تجویززیر غور لائی جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔