سٹی اسٹیشن سے اورنگی ٹاؤن تک سرکلر ریلوے کا ٹریک بحال

کے سی آر 1 اب روزانہ شام سوا چار بجے اورنگی اسٹیشن سے 14 کلومیٹر فاصلہ طے کرکے سٹی اسٹیشن پہنچے گی


Staff Reporter February 10, 2021
کے سی آر 1 اب روزانہ شام سوا چار بجے اورنگی اسٹیشن سے 14 کلومیٹر فاصلہ طے کرکے سٹی اسٹیشن پہنچے گی(فوٹو، اسٹاف)

سٹی اسٹیشن سے اورنگی اسٹیشن ٹریک کو بحال کرکے کراچی سرکلر ریلوے آپریشن کا حصہ بنادیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق کراچی سرکلر ریلوے ٹرین سوا چار بجے اورنگی اسٹیشن سے مسافروں کو لے کر روانہ ہوئی اور منگھوپیر، سائٹ، شاہ عبدالطیف، بلدیہ، لیاری اور وزیر مینشن اسٹیشن سے ہوتی ہوئی سٹی اسٹیشن پہنچی۔ مسافروں سے 30 روپے کرایہ وصول کیا گیا، جبکہ ٹرین میں آرام دہ سیٹوں کے ساتھ موبائل چارجنگ کے لئے سوکٹس بھی نصب کئے گئے ہیں۔

سٹی اسٹیشن سے اورنگی تک 14 کلومیٹر ٹریک پر 12 پھاٹک اور 8 اسٹیشن ہیں، پانچ کوچز پر مشتمل ٹرین میں مجموعی طور پر 500 مسافر سفر کرسکیں گے۔

اس موقع پر ٹرین میں سوار مسافروں کا کہنا تھا کہ کراچی سرکلر ریلوے بحال ہونے سے بہت فائدہ ہوا ہے، ٹریک کے ہجوم سے بچ گئے ہیں۔ اس ٹرین میں کم وقت میں آرامدہ سفر کی سہولت میسر ہے، جبکہ کرایہ بھی بہت مناسب ہے۔

پاکستان ریلوے نے کے سی آر بحالی منصوبے پر سپریم کورٹ کے احکامات کے پیش نظر آج سٹی اسٹیشن سے اورنگی تک 14 کلومیٹر ٹریک کو کے سی آر آپریشن کا حصہ بنادیا۔ کے سی آر ٹرین اب اورنگی سے دابھیجی تک 74 کلومیٹر راستے تک سفری سہولت فراہم کرے گی۔

کے سی آر 1 اب روزانہ شام سوا چار بجے اورنگی اسٹیشن سے براستہ منگھوپیر، سائٹ، شاہ عبدالطیف، بلدیہ، لیاری، وزیر منشن اسٹیشن سے ہوتی ہوئی 14 کلومیٹر فاصلہ طے کرکے سٹی اسٹیشن پہنچے گی جہاں سے اپنے معمول کے مطابق مزید 60 کلومیٹر فاصلہ طے کرکے دابھیجی پہنچے گی جبکہ کے سی آر ڈاون 2 صبح سوا دس بجے اورنگی اسٹیشن پہنچے گی۔

اس موقع پر ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ کراچی ریلوے محمد حنیف گل نے لوپ لائن پر سروس بحال ہونے پر عوام کو مبارکباد دی اور کہا کہ کے سی آر کے لوپ لائن میں چلنے سے عوام کی سفری تکلیف میں کمی آئے گی۔

انہوں نے افسران، ملازمین اور ورکرز کو ٹریک بحال کرنے پر مبارکباد بھی دی، سٹی سے اورنگی ٹریک کی بحالی کے بعد ڈی ایس کراچی محمد حنیف گل نے پی ڈی کے سی آر کے ہمراہ اورنگی سے ڈرگ روڈ تک بقایا 16 کلومیٹر لوپ لوئن کا بھی معائنہ کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں