نام نہاد قوم پرست دھمکیاں دینا بند کریں ہم نے بھی چوڑیاں نہیں پہن رکھیں ایم کیوایم

صوبے کے وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم میں ملوث لوگ اس دھرتی کو تقسیم کی جانب لے جارہے ہیں، رابطہ کمیٹی


ویب ڈیسک January 04, 2014
سندھ کے عوام کے دلوں میں نفرتوں کے بیج بونے کا انجام صحیح نہیں نکلےگا،رابطہ کمیٹی فوٹو: ایکسپریس نیوز

ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ارکان کا کہنا ہے کہ اردو بولنے والے بھی سندھ ہی کے شہری ہیں لیکن انہیں دل سے سندھ کا شہری نہیں مانا جاتا، ایم کیوایم اور الطاف حسین نے کبھی سندھ کی تقسیم کی بات نہیں کی صرف ان عوامل کی نشاندہی کی ہے جس کے تحت صوبے کے عوام میں نفرتوں کے بیج بوئے جارہے ہیں۔

کراچی میں ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے ارکان کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی جب 1988 میں مارشل لا کے بعد پہلی بار کامیاب ہوئی تو ایم کیو ایم نے تمام تر دباؤ کے باوجود جمہوریت اور سندھ کی محبت میں پیپلز پارٹی کا ساتھ دیا لیکن ہماری غیر مشروط محبت کو کمزوری سمجھا گیا، الطاف حسین نے ہمیشہ اپنے آپ کو سندھ کا سپوت ہی کہا ہے، وہ سندھ کی تقسیم نہیں چاہتے، الطاف حسین کی بات کو کو سیاق و سباق سے ہٹ کر بیان کیا جارہا ہے، ان کا کہنا تھا کہ صوبے کے وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم میں ملوث لوگ اس دھرتی کو تقسیم کی جانب لے جارہے ہیں۔

خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی خان نے کہا کہ کالا باغ ڈیم بنا تو ملک ٹوٹ جائے گا، خیبر پختونخوا کے سینئیر وزیر سراج الحق کہہ چکے ہیں کہ اگر وفاق نے حقوق نہیں دیئے تو سانحہ مشرقی پاکستان جیسا واقعہ دوبارہ رونما ہوسکتا ہے، ان تمام باتوں پر کوئی شور نہیں ہوا لیکن گزشتہ روز الطاف حسین کے خطاب کے چند الفاظ کی بنیاد پر کافی شور مچایا جارہا ہے اور سندھ کے اردو بولنے والوں کو ڈرایا اور دھمکایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم سندھ کے حقوق کی بات کرتے ہیں تو کئی لوگ تاریخی پس منظر میں جاکر اپنے احسانات گنواتے ہیں، ہم ایک بار پھر واضح کردیں کہ قیام پاکستان سے قبل سندھ کے تمام شہری علاقوں میں ہندو برادری اکثریت میں تھی، ہم ایک بین الاقوامی معاہدے کے تحت 1947 میں ہجرت کرکے پاکستان آئے تھے اور ان علاقوں میں آکر بسے تھے جہاں سے ہندو برادری نے بھارت نقل مکانی کی تھی۔ سندھ کے قوم پرست جس طرح کا رویہ اپنا رہے ہیں اسے کسی بھی طور پر بہتر نہیں کہا جاسکتا ، ہم متنبہ کرتے ہیں کہ ایسے حالات پیدا کرنا بند کریں۔

ڈاکٹرفاروق ستار کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے ہمیشہ یہی کہا ہے کہ ہم سندھ کے بیٹے ہیں اور ہمیں دل سے سندھ کا شہری مانا جائے، لیکن سندھ کارڈ استعمال کرکے پوری سندھی قیادت کو بلیک میل کیاجارہا ہے، عوام کے دلوں میں محبتوں کے بجائے نفرتوں کو پروان چڑھایا جارہا ہے، اپنے آپ کو سندھ کے نمائندے اور قوم پرست کہنے والے بتائیں کہ انہوں نے سندھی بولنےوالے سندھیوں کے لئے کیا کیا، الطاف حسین نےسندھی اور بلوچی بولنے والوں کوعزیزآباد سے ایم این اے اور ایم پی اے بنایا لیکن خیرپور یا لاڑکانہ سے کتنے اردو بولنے والے سندھیوں کو ٹکٹ ملا، پاکستان کی تاریخ میں سندھ کی وزارت اعلیٰ کاعہدہ کتنی باراردو بولنے والے کو دیا گیا، اگر ہم سندھی ہیں تو ہم سے غیر سندھیوں جیسا سلوک کیوں کیا جارہا ہے،ایم کیو ایم نے 5 سال تک پیپلز پارٹی سےمطالبہ کیا کہ حیدرآباد میں یونیورسٹی بنائی جائے لیکن اس سلسلے میں کوئی عملی اقدام نہیں کیا گیا، درحقیقیت ان ہی عناصر کی جانب سے سندھ کی تقسیم کا بیج بویا جارہا ہے، ایم کیوایم اور الطاف حسین نے تو صرف اس کی نشاندہی کی ہے ، ہم تو دیوار سے لگائے جانے کے باوجود بھی اپنے آپ کو سندھ کا ہی بیٹا کہتے اور سمجھتے ہیں۔

ڈاکٹر فاروق ستار کا مزید کہنا تھا کہ الطاف حسین کا کہنا ہے کہ ہماری جدو جہد سیاسی اور پر امن ہے ، ہم آئین اور قانون کے دائرے میں سندھ کی تعمیر و ترقی میں جائز حصہ چاہتے ہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ 2008 سے مردم شماری کا رکا ہوا سلسلہ دوبارہ شروع کیا جائے، کیونکہ مردم شماری کے بغیر کسی ملک میں وسائل کی تقسیم درست نہیں ہوسکتی، سندھ کے 90 فیصد وسائل شہری علاقوں سے آتے ہیں اور سندھ کے شہروں کو 5 فیصد وسائل بھی نہیں دیئے جاتے۔ ہمارے وسائل پر تو قبضہ کیا جساکتا ہے لیکن دلوں پر نہیں۔

رابطہ کمیٹی کے رکن عامر خان نے کہا کہ سندھ کے عوام کے دلوں میں نفرتوں کے بیج بونے کا انجام صحیح نہیں نکلےگا، ہمیں بھارت سےبھوکے ننگے آنے کا طعنہ دینے والے یاد رکھیں ہم نے ہی سندھ کو آزادی دلائی، لاکھوں جانیں دے کرہم نے پاکستان بنایا، ہم متنبہ کررہے ہیں کہ دھمکی دینے والے اپنی زبان کو قابو میں رکھیں، اگر کوئی یہ سمجھتاہے کہ ہمیں دبالے گا تو اپنی طاقت کو آزما کر دیکھ لے، ہم نے چوڑیاں نہیں پہن رکھیں، کراچی، حیدر آباد، سکھر، میرپور خاص اور نوابشاہ سمیت سندھ کے دیگر شہری علاقوں میں آباد ایم کیو ایم کے کارکن، ہمدرد اور ووٹر الطاف حسین کے نام پر جان دینا بھی جانتے ہیں اور جان لینا بھی جانتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں