اسلام آباد ہائی کورٹ حملہ کیس میں ایک خاتون سمیت مزید تین وکلا گرفتار

انسداد دہشت گردی عدالت نے پہلے گرفتار 4 وکلاء کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

انسداد دہشت گردی عدالت نے پہلے گرفتار 4 وکلاء کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

RAWALPINDI:
پولیس نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں وکلا کی توڑپھوڑ کیس میں ایک خاتون سمیت مزید تین وکلاء کو گرفتار کرلیا۔

واقعے کا مقدمہ دہشت گردی کی دفعات کے تحت تھانہ رمنا میں درج کیا گیا ہے۔ پولیس نے چھاپے مار کر نوید ملک ایڈووکیٹ، ایوب ارباب گجر ایڈووکیٹ اور شازیہ عباسی ایڈووکیٹ کوگرفتار کر لیا۔

پولیس نے صدراسلام آباد بار اور جنرل سیکریٹری کی گرفتاری کیلئے بھی چھاپا مارا لیکن وہ مزاحمت کرکے گرفتاری سے بچ نکلے۔


یہ پڑھیں : اسلام آباد ہائی کورٹ میں توڑ پھوڑ پر 21 وکلا کے خلاف مقدمہ درج، 4 خواتین بھی شامل

حملے کے چوتھے روز آج عدالت عالیہ میں سیکورٹی انتہائی سخت ہے اور رینجرز و پولیس کے دستے تعینات ہیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے آج بھی مکمل ہڑتال کی کال دی ہے اور عدالتوں کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ ہائیکورٹ بار نے کہا ہے کہ جو وکیل کسی عدالت میں پیش ہو گا اس کے خلاف کارروائی ہو گی۔

یہ پڑھیں : وکلاء کا اسلام آباد ہائیکورٹ پر دھاوا، چیف جسٹس کے چیمبر میں توڑ پھوڑ

علاوہ ازیں پولیس نے پہلے گرفتار 4 وکلاء ظفر علی وڑائچ، نوید ملک، شیخ شعیب اور نازیہ بی بی کو انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا۔ جج انسداد دہشت گردی عدالت نے چاروں وکلاء کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
Load Next Story