ایران کی جوہری معاہدے میں واپسی کی کوشش کررہے ہیں قطر
جوہری معاہدے میں واپسی کیلیے ایران اور امریکا سے بات چیت جاری ہے، قطری وزیرخارجہ
قطری وزیرخارجہ کا کہنا ہے کہ خطے میں کشیدگی کم کرنے کیلیے ایران کو جوہری معاہدے میں واپسی لانے کیلیے کوششیں کررہے ہیں۔
غیر ملکی خبررساں ادارے (رائٹرز) کے مطابق ایران کیلیے امریکی نمائندہ خصوصی رابرٹ مالے سے ٹیلیفونک گفتگو کے بعد پریس بریفنگ میں قطر کے وزیرخارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی نے کہا کہ قطر خطے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے ایران کو دوبارہ جوہری معاہدے میں شامل کرنے کے لیے کوششیں کررہا ہے اور اس حوالے سے ایران اور امریکا دونوں سے بات چیت جاری ہے۔
خیال رہے 2015 میں امریکی صدر اوباما نے ایرانی جوہری پروگرام کو محدود کرنے کے لیے معاہدہ کیا تھا جس کے تحت ایران پر تجارتی پابندیوں میں کمی کردی گئی تھی تاہم 2018 میں ڈونلڈ ٹرمپ نے یک طرفہ جوہری معاہدے سے دستبرداری کا اعلان کرتے ہوئے دوبارہ ایران پر پابندی عائد کردی تھی جس پر ایران نے معاہدے کی تعمیل کو روک کر یورینیم کی افزودگی شروع کر دی تھی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ سعودیہ اوراس کے اتحادیوں کا قطرسے تعلقات کی مکمل بحالی پر اتفاق
دوسری جانب امریکا کے نئے صدر جوبائیڈن 2015 کے جوہری معاہدے میں واپسی کے اشارے دے چکے ہیں تاہم ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے معاہدے میں واپسی کے لیے تجارتی پابندیاں ختم کرنے کی شرط رکھی ہے۔
بعد ازاں امریکی صدر جوبائیڈن واضح طور پر کہہ چکے ہیں کہ ایران پر عائد پابندیاں اس وقت ہٹائی جائیں گی جب وہ 2015 کے جوہری معاہدے کی شرائط کو پورا کریں گے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے (رائٹرز) کے مطابق ایران کیلیے امریکی نمائندہ خصوصی رابرٹ مالے سے ٹیلیفونک گفتگو کے بعد پریس بریفنگ میں قطر کے وزیرخارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی نے کہا کہ قطر خطے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے ایران کو دوبارہ جوہری معاہدے میں شامل کرنے کے لیے کوششیں کررہا ہے اور اس حوالے سے ایران اور امریکا دونوں سے بات چیت جاری ہے۔
خیال رہے 2015 میں امریکی صدر اوباما نے ایرانی جوہری پروگرام کو محدود کرنے کے لیے معاہدہ کیا تھا جس کے تحت ایران پر تجارتی پابندیوں میں کمی کردی گئی تھی تاہم 2018 میں ڈونلڈ ٹرمپ نے یک طرفہ جوہری معاہدے سے دستبرداری کا اعلان کرتے ہوئے دوبارہ ایران پر پابندی عائد کردی تھی جس پر ایران نے معاہدے کی تعمیل کو روک کر یورینیم کی افزودگی شروع کر دی تھی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ سعودیہ اوراس کے اتحادیوں کا قطرسے تعلقات کی مکمل بحالی پر اتفاق
دوسری جانب امریکا کے نئے صدر جوبائیڈن 2015 کے جوہری معاہدے میں واپسی کے اشارے دے چکے ہیں تاہم ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے معاہدے میں واپسی کے لیے تجارتی پابندیاں ختم کرنے کی شرط رکھی ہے۔
بعد ازاں امریکی صدر جوبائیڈن واضح طور پر کہہ چکے ہیں کہ ایران پر عائد پابندیاں اس وقت ہٹائی جائیں گی جب وہ 2015 کے جوہری معاہدے کی شرائط کو پورا کریں گے۔