بنگلہ دیش میں دسویں عام انتخابات کے لئے پولنگ کا عمل مکمل ہوگیا تاہم ملک کے مختلف حصوں میں پرتشدد مظاہروں کے دوران 17 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئےہیں اس کے علاوہ مظاہرین نے 200 سے زائد پولنگ اسٹیشنز بھی نذر آتش کر دیئے۔
بنگالی میڈیا کے مطابق دارالحکومت ڈھاکا سمیت ملک کے مختلف حصوں میں پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی اور مقررہ وقت تک جاری رہی، پولنگ کے دوران اپوزیشن جماعتوں اور حکمران جماعت عوامی لیگ کے کارکنان دست و گریباں رہے، پرتشدد مظاہروں اور پولیس سے جھڑپوں کے نتیجے میں 17 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے، مشتعل اپوزیشن حامیوں نے 200 سے زائد پولنگ اسٹیشنز بھی نذر آتش کردئے تاہم اپوزیشن جماعتوں نے انتخابی نتائج ماننے سے انکار کردیا۔
بنگلا دیش نیشنلسٹ پارٹی سمیت 20 اتحادی جماعتیں پہلے ہی انتخابات کا بائیکاٹ کر چکی ہیں، حکمران جماعت نے ووٹنگ کو پرامن رکھنے کے لیے حساس پولنگ اسٹیشنز پر 50 ہزار فوجی اہلکارتعینات کئے اس کے باوجود اپوزیشن حامیوں نے ملک بھر میں پرتشدد مظاہرے کئے، دوسری جانب وزیراعظم حسینہ واجد نے اپوزیشن لیڈر خالدہ ضیا کو پولنگ سے قبل ہی نظر بند کردیا تھا۔
واضح رہے کہ اپوزیشن اراکین کے بائیکاٹ کے بعد پارلیمنٹ کی 300 نشستوں میں سے 153 پر حکمران جماعت عوامی لیگ کے امیدواروں کے کامیاب ہونے کا امکان ہے۔