یوتھ لون اسکیم اور میرٹ

وزیراعظم نے قرضہ اسکیم میں شفافیت کی جو یقین دہانی کرائی ہے وہ خوش آئند ہے


Editorial January 04, 2014
وزیراعظم نے قرضہ اسکیم میں شفافیت کی جو یقین دہانی کرائی ہے وہ خوش آئند ہے. فوٹو: پی آئی ڈی/فائل

وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے حیدر آباد میں قرضہ اسکیم کی تقریب سے خطاب میں کرپشن کو کینسر سے تشبیہ دیتے ہوئے یقین دہانی کرائی ہے کہ یوتھ بزنس لون اسکیم کے تحت قرضوں کی شفاف تقسیم ہو گی۔ فیصلے مذہب، رنگ، نسل اور علاقے کی بنیاد پر نہیں ہوں گے۔ وزیر اعظم نے کرپشن کی درست نشان دہی کی ہے اور اگر وسیع تر تناظر میں دیکھا جائے تو یہ کرپشن ہی ہے جو ہماری تمام تکلیفات اور مسائل کی بنیادی وجہ ہے اور اگر اس کینسر کا علاج اس بیماری کے ماہرین سے کرایا جائے کہ جن کے دست ہنر میں شفا کا کرشمہ بھی ہو تو اس مرض کو بالیقین جڑ سے اکھاڑا جا سکتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ اس مرض کا علاج کس سطح سے شروع کیا جائے تو اس کا آسان جواب یہ ہے کہ اسے سب سے اوپر والے درجے سے شروع کیا جائے کیونکہ پانی ہمیشہ اوپر سے نیچے بہتا ہے نیچے سے اسے بلا تردد اوپر نہیں پہنچایا جا سکتا۔

وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ قرضہ اسکیم میں شفافیت کو اس حد تک مدنظر رکھا گیا ہے کہ میری سفارش بھی نہیں چل سکتی۔ قرضہ اسکیم سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ وزیر اعظم نے تسلیم کیا کہ قرضہ اسکیم کی شرائط مشکل ہیں لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ اب شرائط کو مزید آسان کر دیا گیا ہے۔ اب گریڈ15 کے سرکاری ملازمین کے علاوہ قرضے سے ڈیڑھ گنا زیادہ مالیت رکھنے والا کوئی بھی عام شہری ضامن بن سکتا ہے، حتیٰ کہ 3 ضامن بھی مجموعی ضمانت دے سکتے ہیں۔ وزیراعظم نے قرضہ اسکیم میں شفافیت کی جو یقین دہانی کرائی ہے وہ خوش آئند ہے۔ اگر اس قرضہ اسکیم میں قانون و ضوابط پر سختی سے عمل کیا گیا تو اس کے یقینی طور پر اچھے نتائج سامنے آئیں گے اور ملک کے نوجوان طبقے کو کاروبار شروع کرنے کے لیے سرمایہ میسر ہو جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں