امریکی پابندیوں کے باوجود ترکی کا روس سے میزائل خریداری جاری رکھنے کا اعلان
جن امور پر اختلاف ہے ان پر بات چیت کی جائے گی تاہم کئی مسائل کا فوری حل متوقع نہیں ہے، صدارتی ترجمان
ترکی نے امریکی دباؤ اور پابندیوں کے باجود روس سے میزائل خریداری کا خریداری کا معاہدہ جاری رکھنے کا اعلان کردیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر طیب اردوان کے ترجمان ابراہیم قالن کا کہنا ہے کہ ترکی روس کے ساتھ ایس 400 دفاعی نظام کے حصول کا معاہدہ برقرار رکھے گا اور اپنے نیٹو اتحادی ملک امریکا سے یہ معاملہ گفت و شنید سےحل کرنے کی کوشش جاری رکھی جائے گی۔
واضح رہے کہ امریکا نے روس سے ایس 400 میزائل خریدنے پر گزشتہ برس دسمبر میں ترکی پر پابندیاں عائد کردی تھیں جس پر ترکی کی جانب سے شدید ردعمل ظاہر کیا گیا تھا۔ اس حوالے سے منگل کو ترکی کے وزیر دفاع نے کہا کہ تھا کہ ترکی جزوی طور پر ایس 400 دفاعی سسٹم کو فعال کررہا ہے جبکہ اس حوالے سے امریکا کے ساتھ مذاکرات بھی جاری ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیے: روس سے دفاعی نظام خریدنے پر امریکا کا ترکی پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ
ترکی کے نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے ابراہیم قالن کا کہنا تھا کہ وزیر دفاع کے بیان کو پوری طرح سمجھا نہیں گیا۔ انہون ںے کہا تھا کہ جن امور پر اختلاف ہے ان پر بات چیت کی جائے گی تاہم کئی مسائل کا فوری حل متوقع نہیں ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر طیب اردوان کے ترجمان ابراہیم قالن کا کہنا ہے کہ ترکی روس کے ساتھ ایس 400 دفاعی نظام کے حصول کا معاہدہ برقرار رکھے گا اور اپنے نیٹو اتحادی ملک امریکا سے یہ معاملہ گفت و شنید سےحل کرنے کی کوشش جاری رکھی جائے گی۔
واضح رہے کہ امریکا نے روس سے ایس 400 میزائل خریدنے پر گزشتہ برس دسمبر میں ترکی پر پابندیاں عائد کردی تھیں جس پر ترکی کی جانب سے شدید ردعمل ظاہر کیا گیا تھا۔ اس حوالے سے منگل کو ترکی کے وزیر دفاع نے کہا کہ تھا کہ ترکی جزوی طور پر ایس 400 دفاعی سسٹم کو فعال کررہا ہے جبکہ اس حوالے سے امریکا کے ساتھ مذاکرات بھی جاری ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیے: روس سے دفاعی نظام خریدنے پر امریکا کا ترکی پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ
ترکی کے نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے ابراہیم قالن کا کہنا تھا کہ وزیر دفاع کے بیان کو پوری طرح سمجھا نہیں گیا۔ انہون ںے کہا تھا کہ جن امور پر اختلاف ہے ان پر بات چیت کی جائے گی تاہم کئی مسائل کا فوری حل متوقع نہیں ہے۔