ملک کے مستقبل 5 سال کی پلاننگ سے نہیں بنتے وزیراعظم
زیتون کے جنگل اگاکر خاموش انقلاب لائیں گے، عمران خان
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک کے مستقبل 5 سال کی پلاننگ سے نہیں بنتے بلکہ ترقی کے لیے طویل مدتی منصوبہ بندی ضروری ہوتی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے جیلانی پارک میں میواکی جنگل منصوبے کا افتتاح کرنے کے بعد تقریب سےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی جمہوریت میں ہر 5 سال بعد الیکشن ہوتا ہے، بدقستمی سے حکومتیں صرف 5 سال کا سوچتی ہیں تاکہ اس منصوبے کے اشتہارات دے کر اگلے الیکشن میں جیت سکیں، لیکن ملک کے مستقبل کبھی 5 سال کی منصوبہ بندی سے نہیں بنتے، بلکہ طویل مدتی منصوبہ بندی سے ترقی ہوتی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ دنیا کے کسی ملک میں 12 کلائمٹ زون نہیں لیکن ہمارے ہاں میں 12 موسم ہیں، ملک بھر میں شجرکاری کا سیزن شروع ہو چکا ہے اور زیتون کے جنگلات کا خاموش انقلاب آنے والا ہے، ساری قوم کو اس میں شرکت کرنی چاہیے کیونکہ یہ ہمارے بچوں کے مستقبل کا سوال ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ گزشتہ ادوارمیں لاہورکا 70فیصدگرین بیلٹ ختم کردیاگیا، بدقسمتی سے لاہورمیں اسموگ اورآلودگی کی شرح بہت بلند ہے، اسموگ انسانی زندگیوں کیلئے بہت خطرناک ہے، ملک کے پچاس علاقوں میں نئے جنگلات کی بڑھوتری کو سیٹلائٹ سے مانیٹرکیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں بڑے بڑے بزنس مین ٹیکس نہیں دیتے لیکن عطیہ ضرور دیتے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے جیلانی پارک میں میواکی جنگل منصوبے کا افتتاح کرنے کے بعد تقریب سےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی جمہوریت میں ہر 5 سال بعد الیکشن ہوتا ہے، بدقستمی سے حکومتیں صرف 5 سال کا سوچتی ہیں تاکہ اس منصوبے کے اشتہارات دے کر اگلے الیکشن میں جیت سکیں، لیکن ملک کے مستقبل کبھی 5 سال کی منصوبہ بندی سے نہیں بنتے، بلکہ طویل مدتی منصوبہ بندی سے ترقی ہوتی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ دنیا کے کسی ملک میں 12 کلائمٹ زون نہیں لیکن ہمارے ہاں میں 12 موسم ہیں، ملک بھر میں شجرکاری کا سیزن شروع ہو چکا ہے اور زیتون کے جنگلات کا خاموش انقلاب آنے والا ہے، ساری قوم کو اس میں شرکت کرنی چاہیے کیونکہ یہ ہمارے بچوں کے مستقبل کا سوال ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ گزشتہ ادوارمیں لاہورکا 70فیصدگرین بیلٹ ختم کردیاگیا، بدقسمتی سے لاہورمیں اسموگ اورآلودگی کی شرح بہت بلند ہے، اسموگ انسانی زندگیوں کیلئے بہت خطرناک ہے، ملک کے پچاس علاقوں میں نئے جنگلات کی بڑھوتری کو سیٹلائٹ سے مانیٹرکیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں بڑے بڑے بزنس مین ٹیکس نہیں دیتے لیکن عطیہ ضرور دیتے ہیں۔