رمشا کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم راکھ کا غذ نہیں لکڑی کی تھی وزیر داخلہ
میڈیکل رپورٹ بدنیتی پرمبنی ہے،ضمانت نہ کی جائے،ڈسٹرکٹ اٹارنی جنرل،پولیس درست تفتیش نہیںکررہی،وکیل مدعی
BEIRUT:
ایڈیشنل سیشن جج اسلام آبادمحمداعظم خان نے قرآن گرفتاررمشامسیح کی درخواست ضمانت 5لاکھ روپے کے 2مچلکوں کے عوض منظورکرکے رہا کرنے کاحکم دے دیاہے۔
جمعہ کو سماعت شروع ہوئی تو ڈسٹرکٹ اٹارنی اسلام آبادمحفوظ پراچہ نے عدالت کو بتایا کہ ملزمہ کی درخواست ضمانت منظورنہ کی جائے کیونکہ میڈیکل رپورٹ بدنیتی پرمبنی ہے، ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے میڈیکل بورڈسے ملزمہ کی عمرکا پوچھا تھا مگر ایگزیکٹوڈائریکٹر پولی کلینک نے بچی کی عمرکے علاوہ ذہنی عمر، ذہنی توازن اوراس کے ان پڑھ ہونے کی رپورٹ بھی پیش کی ہے۔ مدعی مقدمہ ملک حمادکے وکیل راؤ عبدالرحیم نے بتایاکہ پولیس درست تفتیش نہیںکررہی ، تفتیشی افسران جانبداری کامظاہرہ کررہے ہیں ، جائے وقوعہ پرموجودلوگوںکے بیانات قلمبندنہیںکیے گئے۔
ڈسٹرکٹ اٹارنی نے بتایاکہ ملزمہ نے خوداعتراف کیاہے کہ اس نے نمازکی کتاب جلائی ہے اوراس کی عمر 16سال ہے مگر میڈیکل بورڈنے اس کی عمر 14برس ظاہرکردی ہے ، میڈیکل رپورٹ پر بورڈکے ممبران کے دستخط بھی موجودنہیں ۔ ملزمہ کے وکیل نوید چوہدری ایڈووکیٹ نے موقف اختیارکیاکہ میڈیکل رپورٹ کے مطابق ملزمہ کی عمر14 برس سے کم اوراس کا ذہنی توازن درست نہیں، درخواست ضمانت منظورکرلی جائے ، اے پی پی کے مطابق عدالت میں مولوی خالد جدون کے خلاف حافظ زبیر کا قلمبند بیان بھی پڑھ کر سنایا گیا، ایڈیشنل سیشن جج نے ریمارکس دیے کہ یہ انتہائی حساس معاملہ ہے ، بیگناہ کو سزا ملی تو گناہ آپ کے سرہو گا، وکلاکے دلائل سننے کے بعدایڈیشنل سیشن نے درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرنے کے کچھ دیربعد سنادیا ۔
سماعت کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، کیس کی مزیدسماعت 14 ستمبرکودوبارہ ہوگی۔ دوسری جانب وزیرداخلہ رحمن ملک نے رمشا کیس پر رپورٹ سینیٹ میںپیش کردی ، انھوں نے کہا کہ میڈیکل رپورٹ کے مطابق رمشا کی عمر14 سال ہے مگر ذہنی حالت 7 سال کے بچے جیسی ہے، راکھ کا معائنہ کیا گیا ہے اس میں کاغذ کی بجائے لکڑی کی راکھ تھی ،گواہوں نے بیان دیا ہے کہ خالدجدون نے شواہد تبدیل کیے ، وزیرداخلہ نے رمشا کو سیکیورٹی فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی ہے، آن لائن کے مطابق انچارج وزیربرائے قومی ہم آہنگی ڈاکٹر پال بھٹی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ حکومت ، عدلیہ، تحقیقاتی ادارے ، میڈیا اور علمائے کرام رمشا کیس میںسچ کا ساتھ دینے پر خراج تحسین کے مستحق ہیں،رمشا کو بیرون ملک نہیںبھیجاجائے گا۔
ایڈیشنل سیشن جج اسلام آبادمحمداعظم خان نے قرآن گرفتاررمشامسیح کی درخواست ضمانت 5لاکھ روپے کے 2مچلکوں کے عوض منظورکرکے رہا کرنے کاحکم دے دیاہے۔
جمعہ کو سماعت شروع ہوئی تو ڈسٹرکٹ اٹارنی اسلام آبادمحفوظ پراچہ نے عدالت کو بتایا کہ ملزمہ کی درخواست ضمانت منظورنہ کی جائے کیونکہ میڈیکل رپورٹ بدنیتی پرمبنی ہے، ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے میڈیکل بورڈسے ملزمہ کی عمرکا پوچھا تھا مگر ایگزیکٹوڈائریکٹر پولی کلینک نے بچی کی عمرکے علاوہ ذہنی عمر، ذہنی توازن اوراس کے ان پڑھ ہونے کی رپورٹ بھی پیش کی ہے۔ مدعی مقدمہ ملک حمادکے وکیل راؤ عبدالرحیم نے بتایاکہ پولیس درست تفتیش نہیںکررہی ، تفتیشی افسران جانبداری کامظاہرہ کررہے ہیں ، جائے وقوعہ پرموجودلوگوںکے بیانات قلمبندنہیںکیے گئے۔
ڈسٹرکٹ اٹارنی نے بتایاکہ ملزمہ نے خوداعتراف کیاہے کہ اس نے نمازکی کتاب جلائی ہے اوراس کی عمر 16سال ہے مگر میڈیکل بورڈنے اس کی عمر 14برس ظاہرکردی ہے ، میڈیکل رپورٹ پر بورڈکے ممبران کے دستخط بھی موجودنہیں ۔ ملزمہ کے وکیل نوید چوہدری ایڈووکیٹ نے موقف اختیارکیاکہ میڈیکل رپورٹ کے مطابق ملزمہ کی عمر14 برس سے کم اوراس کا ذہنی توازن درست نہیں، درخواست ضمانت منظورکرلی جائے ، اے پی پی کے مطابق عدالت میں مولوی خالد جدون کے خلاف حافظ زبیر کا قلمبند بیان بھی پڑھ کر سنایا گیا، ایڈیشنل سیشن جج نے ریمارکس دیے کہ یہ انتہائی حساس معاملہ ہے ، بیگناہ کو سزا ملی تو گناہ آپ کے سرہو گا، وکلاکے دلائل سننے کے بعدایڈیشنل سیشن نے درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرنے کے کچھ دیربعد سنادیا ۔
سماعت کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، کیس کی مزیدسماعت 14 ستمبرکودوبارہ ہوگی۔ دوسری جانب وزیرداخلہ رحمن ملک نے رمشا کیس پر رپورٹ سینیٹ میںپیش کردی ، انھوں نے کہا کہ میڈیکل رپورٹ کے مطابق رمشا کی عمر14 سال ہے مگر ذہنی حالت 7 سال کے بچے جیسی ہے، راکھ کا معائنہ کیا گیا ہے اس میں کاغذ کی بجائے لکڑی کی راکھ تھی ،گواہوں نے بیان دیا ہے کہ خالدجدون نے شواہد تبدیل کیے ، وزیرداخلہ نے رمشا کو سیکیورٹی فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی ہے، آن لائن کے مطابق انچارج وزیربرائے قومی ہم آہنگی ڈاکٹر پال بھٹی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ حکومت ، عدلیہ، تحقیقاتی ادارے ، میڈیا اور علمائے کرام رمشا کیس میںسچ کا ساتھ دینے پر خراج تحسین کے مستحق ہیں،رمشا کو بیرون ملک نہیںبھیجاجائے گا۔