سندھ سے دیگر صوبوں کو گندم اسمگلنگ روکنے کی ہدایت
گندم چوری میں ملوث اہلکاروں کونوٹس دیاجائے،صوبائی وزیرخوراک کی زیر صدارت اجلاس
وزیرخوراک سندھ جام مہتاب حسین ڈھر نے کہا ہے کہ سندھ بلوچستان اور سندھ پنجاب چیک پوسٹوں پر فرض شناس اور ایماندار افسران و عملے کو تعینات کیاجائے تاکہ دیگر صوبوں کو گندم اورآٹے کی اسمگلنگ کی روم تھام کی جاسکے۔
یہ بات انھوں نے سکھر اور لاڑکانہ ریجن کے محکمہ خوراک کے اعلیٰ افسران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر ایڈیشنل چیف سیکریٹری خوراک نصیر جمالی، ایڈیشنل سیکریٹری خوراک آغا ظہیر اور ڈائریکٹر فوڈ سندھ مزمل حسین ہالیپوٹو بھی موجود تھے۔ انھوں نے افسران کو ہدایات دیں کہ وہ فرائض میں غفلت برتنے والے اور گندم کی چوری میں ملوث محکمہ خوراک کے اہلکاروں کو شوکاز نوٹس جاری کرکے ان کے خلاف بھرپور تحقیقات کرائیں اور عوام کے مفاد کیخلاف کام کرنیوالوں کو ان کے انجام تک پہنچایا جائے۔ انھوں نے ڈائریکٹر فوڈ سندھ کو ہدایت کی کہ وہ اس سلسلے میں ایک ہفتے میں جامع رپورٹ پیش کریں اور سکھرلاڑکانہ ریجن میں گندم کی اسٹوریج کے انتظامات کو بہتر بنائیں۔
صوبائی وزیر برائے خوراک نے کہا کہ وہ سندھ کے تمام ڈویژنوں کا دورہ کریں گے اور تمام معاملات کا جائزہ لیں گے تاکہ سندھ کے عوام کو ریلیف ملے۔ انھوں نے افسران کوہدایات دیتے ہوئے کہا کہ اگر کسی مرکز پر گندم کی کوئی قلت ہے تو اسے فوری طور پر پورا کیا جائے، اس کے علاوہ محکمہ خوراک میں جاری تمام ترقیاتی اسکیموں کو بھی بروقت مکمل کیاجائے۔ انھوں نے کہا کہ خراب گندم کے بارے میں بھی 2 دن کے اندر رپورٹ پیش کی جائے، خراب کارکردگی کے حامل افسران و عملے کو قطعی برداشت نہیں کیاجائیگا اور گندم کی خرد برد میں ملوث افراد کو بھی معاف نہیں کیاجائیگا۔
یہ بات انھوں نے سکھر اور لاڑکانہ ریجن کے محکمہ خوراک کے اعلیٰ افسران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر ایڈیشنل چیف سیکریٹری خوراک نصیر جمالی، ایڈیشنل سیکریٹری خوراک آغا ظہیر اور ڈائریکٹر فوڈ سندھ مزمل حسین ہالیپوٹو بھی موجود تھے۔ انھوں نے افسران کو ہدایات دیں کہ وہ فرائض میں غفلت برتنے والے اور گندم کی چوری میں ملوث محکمہ خوراک کے اہلکاروں کو شوکاز نوٹس جاری کرکے ان کے خلاف بھرپور تحقیقات کرائیں اور عوام کے مفاد کیخلاف کام کرنیوالوں کو ان کے انجام تک پہنچایا جائے۔ انھوں نے ڈائریکٹر فوڈ سندھ کو ہدایت کی کہ وہ اس سلسلے میں ایک ہفتے میں جامع رپورٹ پیش کریں اور سکھرلاڑکانہ ریجن میں گندم کی اسٹوریج کے انتظامات کو بہتر بنائیں۔
صوبائی وزیر برائے خوراک نے کہا کہ وہ سندھ کے تمام ڈویژنوں کا دورہ کریں گے اور تمام معاملات کا جائزہ لیں گے تاکہ سندھ کے عوام کو ریلیف ملے۔ انھوں نے افسران کوہدایات دیتے ہوئے کہا کہ اگر کسی مرکز پر گندم کی کوئی قلت ہے تو اسے فوری طور پر پورا کیا جائے، اس کے علاوہ محکمہ خوراک میں جاری تمام ترقیاتی اسکیموں کو بھی بروقت مکمل کیاجائے۔ انھوں نے کہا کہ خراب گندم کے بارے میں بھی 2 دن کے اندر رپورٹ پیش کی جائے، خراب کارکردگی کے حامل افسران و عملے کو قطعی برداشت نہیں کیاجائیگا اور گندم کی خرد برد میں ملوث افراد کو بھی معاف نہیں کیاجائیگا۔