پہلی بار بچوں میں بھی کورونا ویکسین کے ٹرائل کا آٖغاز
آکسفورڈ یونیورسٹی اور آسٹرازینیکا بچوں میں کورونا ویکسین کا ٹرائل کرنے والی پہلی کمپنیاں ہیں
دنیا بھر میں کورونا ویکسی نیشن کی مہم زور و شور سے جاری ہے تاہم ٹرائل نہ ہونے کی وجہ سے تاحال 18 سال سے کم عمر بچوں کے لیے ابھی تک کورونا ویکسین کا استعمال نہیں کیا جا سکا ہے تاہم اب آکسفورڈ یونیورسٹی نے بچوں میں بھی ٹرائل شروع کردیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آکسفورڈ یونیورسٹی اور آسٹرازینیکا کی تیار کردہ کورونا ویکسین کی بچوں میں آزمائشی استعمال شروع کردی گئی ہے۔ پہلے مرحلے ميں 6 سے 17 برس کے 300 رضاکاروں کو ویکسین لگائی جائے گی۔
بچوں میں کورونا ویکسین کے ٹرائل کے حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ بچے عموماً نئے کورونا وائرس سے محفوظ رہتے ہيں لیکن بچوں میں کورونا ويکسين کے اثرات کا جائزہ لینا بھی ضروری ہے۔
اب تک دنیا بھر میں آکسفورڈ یونیورسٹی سمیت 6 سے زائد کورونا ویکسین لگائی جا رہی ہیں تاہم کسی بھی کمپنی نے اپنی ویکسین کا بچوں پر ٹرائل نہیں کیا ہے جس کی وجہ سے کورونا ویکسی نیشن کے دوران 18 سال سے کم عمر افراد میں ویکسین نہیں لگائی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ دنیا بھر میں کورونا سے متاثر ہونے والوں کی تعداد 10 کروڑ سے تجاوز کرگئی ہے جب کہ 23 لاکھ 48 ہزار سے زائد افراد اس مہلک وائرس سے ہلاک ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آکسفورڈ یونیورسٹی اور آسٹرازینیکا کی تیار کردہ کورونا ویکسین کی بچوں میں آزمائشی استعمال شروع کردی گئی ہے۔ پہلے مرحلے ميں 6 سے 17 برس کے 300 رضاکاروں کو ویکسین لگائی جائے گی۔
بچوں میں کورونا ویکسین کے ٹرائل کے حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ بچے عموماً نئے کورونا وائرس سے محفوظ رہتے ہيں لیکن بچوں میں کورونا ويکسين کے اثرات کا جائزہ لینا بھی ضروری ہے۔
اب تک دنیا بھر میں آکسفورڈ یونیورسٹی سمیت 6 سے زائد کورونا ویکسین لگائی جا رہی ہیں تاہم کسی بھی کمپنی نے اپنی ویکسین کا بچوں پر ٹرائل نہیں کیا ہے جس کی وجہ سے کورونا ویکسی نیشن کے دوران 18 سال سے کم عمر افراد میں ویکسین نہیں لگائی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ دنیا بھر میں کورونا سے متاثر ہونے والوں کی تعداد 10 کروڑ سے تجاوز کرگئی ہے جب کہ 23 لاکھ 48 ہزار سے زائد افراد اس مہلک وائرس سے ہلاک ہوگئے۔