اطلاعات تک رسائی بل کامسودہ3 ہفتوںمیںدوبارہ تیارکرنیکی ہدایت
مشاورت سے مسودے میں مزیدبہتری لائینگے،فرحت اللہ بابر،ذیلی کمیٹی سے خطاب
KARACHI:
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات ونشریات کی سب کمیٹی کااجلاس جمعہ کوسب کمیٹی کے کنوینرسینیٹرفرحت اللہ بابرکی زیر صدارت ہو ا۔
جس میں آزادی اطلاعات کے مجوزہ بل پرتفصیلی بحث کی گئی ۔سب کمیٹی نے وزارت اطلاعات کے اس پیش کردہ بل کے حوالے سے وزارت کے نکتہ نظرکوبغورسنااوریہ فیصلہ کیاکہ چونکہ اس بل کاتعلق وزارت کیساتھ ہی ہے لہٰذا وزارت اطلاعات ہی اس کوڈیل کرے تاہم ممبران نے بل کے مختلف پہلوؤں پراپنی رائے دی۔ فرحت اللہ بابرنے کہاکہ حکومت میڈیاکی آزادی اور اطلاعات کی عوام تک بہم رسائی پریقین رکھتی ہے اوراس سلسلے میںموجودہ جمہوری حکومت ہرممکن اقدامات کرے گی،انھوں نے کہاکہ یہ بل احسن اقدام ہے تاہم اس میں سب کمیٹی تمام ممبران کی مشاورت کے ساتھ مزیدبہتر ی لانے کی کوشش کرے گی۔
آئی این پی کی مطابق کمیٹی نے فریڈم آف انفارمیشن کو''رائٹ آف انفارمیشن بل''کانام دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ ہرشہری کواطلاعات تک رسائی کامکمل حق ہے،18ویں ترمیم کے بعدپارلیمنٹ صوبوں کیلیے قانون سازی نہیںکرسکتی،وزارت اطلاعات بل کادوبارہ جائزہ لے،خفیہ اورحساس دستاویزات کی تشریح ہونی چاہیے تاکہ قومی سلامتی کی حدودمتعین ہوسکیں،کمیٹی نے وزارت کو ہدایت کی ہے کہ 3 ہفتوںمیںبل کامسودہ دوبارہ تیارکیاجائے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات ونشریات کی سب کمیٹی کااجلاس جمعہ کوسب کمیٹی کے کنوینرسینیٹرفرحت اللہ بابرکی زیر صدارت ہو ا۔
جس میں آزادی اطلاعات کے مجوزہ بل پرتفصیلی بحث کی گئی ۔سب کمیٹی نے وزارت اطلاعات کے اس پیش کردہ بل کے حوالے سے وزارت کے نکتہ نظرکوبغورسنااوریہ فیصلہ کیاکہ چونکہ اس بل کاتعلق وزارت کیساتھ ہی ہے لہٰذا وزارت اطلاعات ہی اس کوڈیل کرے تاہم ممبران نے بل کے مختلف پہلوؤں پراپنی رائے دی۔ فرحت اللہ بابرنے کہاکہ حکومت میڈیاکی آزادی اور اطلاعات کی عوام تک بہم رسائی پریقین رکھتی ہے اوراس سلسلے میںموجودہ جمہوری حکومت ہرممکن اقدامات کرے گی،انھوں نے کہاکہ یہ بل احسن اقدام ہے تاہم اس میں سب کمیٹی تمام ممبران کی مشاورت کے ساتھ مزیدبہتر ی لانے کی کوشش کرے گی۔
آئی این پی کی مطابق کمیٹی نے فریڈم آف انفارمیشن کو''رائٹ آف انفارمیشن بل''کانام دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ ہرشہری کواطلاعات تک رسائی کامکمل حق ہے،18ویں ترمیم کے بعدپارلیمنٹ صوبوں کیلیے قانون سازی نہیںکرسکتی،وزارت اطلاعات بل کادوبارہ جائزہ لے،خفیہ اورحساس دستاویزات کی تشریح ہونی چاہیے تاکہ قومی سلامتی کی حدودمتعین ہوسکیں،کمیٹی نے وزارت کو ہدایت کی ہے کہ 3 ہفتوںمیںبل کامسودہ دوبارہ تیارکیاجائے۔