لاہور میں بزنس حب کے قیام کے لیے 50 سال پرانی نرسریاں ختم کردی گئیں

یہ سول ایوی ایشن کی زمین ہے اور اس کی مالیت 50 ارب روپے ہے، اسسٹنٹ کمشنر ماڈل ٹاؤن


آصف محمود February 14, 2021
حکومت نے بلین ٹری منصوبہ شروع کررکھا ہے لیکن نرسریاں ختم کی جارہی ہیں، نرسری مالکان فوٹو: ایکسپریس

پنجاب حکومت نے گلبرگ میں بزنس حب کی تعمیر کے لیے 50 سال پرانی پودوں کی نرسریوں کو ختم کردیا ہے جب کہ حکومت کا موقف ہے کہ یہ نرسریاں سرکاری اراضی پر بنائی گئی تھیں۔

لاہور کو باغات کا شہر کہا جاتا ہے جب کہ یہاں درجنوں پودوں کی نرسریاں بھی موجود ہیں جہاں ملکی اورغیرملکی سیکڑوں اقسام کے لاکھوں پودے موجود ہیں، جو شہرکی خوبصورتی کے ساتھ ساتھ آب وہوا کو خوشگواربناتے ہیں تاہم ضلعی انتظامیہ نے کلمہ چوک لاہور کے قریب گزشتہ 50 سال سے موجود 7 نرسریوں کوختم کردیا ہے اور یہاں موجود پودے متبادل جگہ منتقل کئے جارہے ہیں۔ یہ جگہ سول ایوی ایشن اتھارٹی کی ملیکت ہے جو نرسری مالکان نے لیز پر لے رکھی تھی تاہم اب حکومت نے وہ لیز ختم کردی ہے، حکومت والٹن ایئرپورٹ اوران نرسریوں کی جگہ پر بین الاقوامی معیارکے مطابق بزنس حب بنانے جارہی ہے۔

ایک نرسری کے مالک علی اکبر نے کہا انہوں نے سرکاری اراضی پرقبضہ نہیں کیا تھا بلکہ لیزپرتھے، دوہزاربیس تک وہ باقاعدہ کرایہ جمع کرواتے رہے ہیں تاہم اس کے بعد حکومت نے وہ لیزختم کردی۔ انہوں نے کہا حکومت نے مذاکرات کے دوران متبادل جگہ دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن ابھی جو جگہ دی گئی ہے وہ عارضی ہے۔ ہم نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ ہمیں گلبرگ کے کسی علاقے میں مستقل بنیادوں پر جگہ فراہم کردی جائے ہم تمام نرسریوں والے وہاں اپنی مدد آپ کے تحت جدیدطرزکا پارک اورنرسریاں بنائیں گے ،یہ پارک پی ایچ اے کی ملکیت ہوگا۔

علی اکبر نے مزید کہا حکومت نے بلین ٹری منصوبہ شروع کررکھا ہے لیکن یہاں کلمہ چوک سمیت ملک بھر میں جو نرسریاں ختم کی گئی ہیں وہاں کئی بلین پودے تھے جو ضائع ہوگئے، آدھے سے زیادہ لوگوں نے نرسریاں ختم کردی ہیں۔ اب ہم یہاں سے چھوٹے پودے تومتبادل جگہ منتقل کررہے ہیں لیکن جوبڑے پودے ہیں وہ یہی رہیں گے۔ یہ انتہائی نایاب اور قیمتی پودے ہیں جن کی قیمت لاکھوں روپے ہے۔

یہ جگہ سول ایوی ایشن اتھارٹی کی ملیکت ہے، حکومت نے تاریخی والٹن ائیرپورٹ اوران نرسریوں کی جگہ پر بزنس حب بنانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ شہریوں کا کہنا ہے سرکاری اراضی پر بنائی گئی نرسریوں کو متبادل جگہ منتقل کرنا درست اقدام ہے لیکن اس جگہ بزنس حب بنانا مناسب نہیں ہے۔ اس سے شہر کی آلودگی میں اضافہ ہوگا۔ شہریوں کی طرف سے حکومت کو تجویزدی گئی ہے کہ والٹن ائیرپورٹ ختم کرنے کی بجائے میوزیم میں تبدیل کردیا جائے، جدید شہربنانے کے لئے لاہورشہرکی خوبصورتی کو ختم کرنامناسب نہیں ہے۔

دوسری طرف اسسٹنٹ کمشنر ماڈل ٹاؤن ذیشان نصراللہ رانجھا نے بتایا کہ نرسریاں سرکاری جگہ پر بنائی گئی تھیں اوریہ کیس عدالت میں چل رہا تھا۔ عدالت نے سول ایوی ایشن کے حق میں فیصلہ دیا ہے۔ یہ 50 ارب روپے مالیت کی انتہائی قیمتی اراضی ہے۔ نرسری مالکان کواعتماد میں لیکرانہیں ختم کیاگیا ہے اورقیمتی پودوں کی منتقلی کے لئے سہولت فراہم کی جارہی ہے، جب تک نرسری مالکان متبادل جگہ کا انتظام نہیں کرلیتے پی ایچ اے کی طرف سے انہیں عارضی جگہ دی گئی ہے جہاں یہ پودے منتقل کئے گئے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔