شام میں کرد جنگجوؤں کے ٹھکانے سے 13 ترکی مغویوں کی لاشیں برآمد
یہ لاشیں کرد جنگجوؤں کے خلاف آپریشن کے اختتام پر ترک فوجیوں کو ایک غاز کی تلاشی کے دوران ملیں
شام میں ترک فوج کے کرد جنگجوؤں کے خلاف آپریشن کے اختتام پر باغیوں کے زیر استعمال ایک غار سے 13 ترکی شہریوں کی لاشیں ملی ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق شام میں ترکی کے زیر انتظام علاقے دوحک میں ترک فوج نے کرد جنگجوؤں کے خلاف آپریشن کیا، تین تک جاری رہنے والے آپریشن میں 3 فوجی جاں بحق اور 48 جنگجو اپنے سینیئر کمانڈٖرز سمیت مارے گئے۔
ترکی کے وزیر برائے قومی دفاع ہلوسی اکار نے بتایا کہ آپریشن کے اختتام پر کرد جنگجوؤں کے زیر استعمال ایک غار کی تلاشی کے دوران 13 ترکی شہریوں کی لاشیں ملی ہیں۔
ہلوسی اکار کا مزید کہنا تھا کہ ترکی شہریوں کی لاشوں سے پتہ چلتا ہے کہ انہیں حال ہی میں سر پر گولی مار کر قتل کیا گیا۔ غالب امکان ہے کہ باغیوں نے فرار کے وقت مغویوں کو گولیاں ماریں۔ اس حوالے سے آپریشن کے دوران گرفتار ہونے والے کرد باغیوں سے تفتیش جاری ہے۔
وزیر قومی دفاع نے کہا کہ ترک شہریوں کی لاشوں کو لواحقین کے حوالے کردیا ہے تاہم ہلوسی اکار نے یہ نہیں بتایا کہ ان ترکی شہریوں کو کب اور کہاں سے اغوا کیا گیا تھا اور کیا حکومت ان کے اغوا ہونے سے متعلق آگاہ تھی۔
پاکستان کی مذمت
ترجمان دفتر خارجہ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان گارا، عراق میں دہشت گردی کی بہیمانہ واردات میں 13 ترک باشندوں کی شہادت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔پاکستان کی حکومت اور عوام برادر ترکی اور اس کے عوام بے گناہوں اور ان کے خاندانوں سے دلی تعزیت اور اظہار ہمدردی کرتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے عفریت کے خلاف ان کی جنگ میں پاکستان ترک عوام کے ساتھ ہے اور ان سے بھرپور یک جہتی کرتا ہے۔پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی دوٹوک مذمت کرنے کے اپنے موقف کا اعادہ کرتا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق شام میں ترکی کے زیر انتظام علاقے دوحک میں ترک فوج نے کرد جنگجوؤں کے خلاف آپریشن کیا، تین تک جاری رہنے والے آپریشن میں 3 فوجی جاں بحق اور 48 جنگجو اپنے سینیئر کمانڈٖرز سمیت مارے گئے۔
ترکی کے وزیر برائے قومی دفاع ہلوسی اکار نے بتایا کہ آپریشن کے اختتام پر کرد جنگجوؤں کے زیر استعمال ایک غار کی تلاشی کے دوران 13 ترکی شہریوں کی لاشیں ملی ہیں۔
ہلوسی اکار کا مزید کہنا تھا کہ ترکی شہریوں کی لاشوں سے پتہ چلتا ہے کہ انہیں حال ہی میں سر پر گولی مار کر قتل کیا گیا۔ غالب امکان ہے کہ باغیوں نے فرار کے وقت مغویوں کو گولیاں ماریں۔ اس حوالے سے آپریشن کے دوران گرفتار ہونے والے کرد باغیوں سے تفتیش جاری ہے۔
وزیر قومی دفاع نے کہا کہ ترک شہریوں کی لاشوں کو لواحقین کے حوالے کردیا ہے تاہم ہلوسی اکار نے یہ نہیں بتایا کہ ان ترکی شہریوں کو کب اور کہاں سے اغوا کیا گیا تھا اور کیا حکومت ان کے اغوا ہونے سے متعلق آگاہ تھی۔
پاکستان کی مذمت
ترجمان دفتر خارجہ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان گارا، عراق میں دہشت گردی کی بہیمانہ واردات میں 13 ترک باشندوں کی شہادت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔پاکستان کی حکومت اور عوام برادر ترکی اور اس کے عوام بے گناہوں اور ان کے خاندانوں سے دلی تعزیت اور اظہار ہمدردی کرتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے عفریت کے خلاف ان کی جنگ میں پاکستان ترک عوام کے ساتھ ہے اور ان سے بھرپور یک جہتی کرتا ہے۔پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی دوٹوک مذمت کرنے کے اپنے موقف کا اعادہ کرتا ہے۔