سینیٹ ٹکٹوں پر تحریک انصاف کی مرکزی اورسندھ قیادت میں اختلافات

فیصل واوڈا اور سیف اللہ ابڑو کا ٹکٹ واپس نہ لینے پر بلدیاتی انتخابات سے الگ ہونے کی دھمکی ، عہدےداران کا گورنر کو خط


Staff Reporter February 15, 2021
سینیٹ ٹکٹوں کی تقسیم پر صوبائی پارٹی عہدے داران نے گورنر کے نام خط لکھ دیا(فوٹو، فائل)

SAN FRANCISCO: تحریک انصاف سندھ کے عہدیداروں نے سینیٹ ٹکٹوں کے معاملے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے گورنر سندھ کو خط لکھ دیا۔

گورنر سندھ کو لکھے گئے خط کے متن کے مطابق پارٹی عہدے داروں نے مطالبہ کیا ہے کہ ہمارے امیدوار کو نامزد کیا جائے، ملاقات کرکے آپ کو نام سے آگاہ کرنا چاہتے ہیں۔ سینیٹ کی جنرل نشست اندرون سندھ سے تعلق رکھنے والے شخص کو دی جائے۔ فیصل واوڈا کو بھی سینیٹ کا امیدوار نہیں ہونا چاہیے، اگر فیصل واوڈا نااہل ہوگئے تو سیٹ خطرے میں آجائے گی۔ ٹیکنوکریٹ کے لئے جس کا نام دیا گیا اس پر نیب کے کیسزز ہیں۔ ٹیکنوکریٹ کے امیدوار کو پارٹی میں مشکل سے دو سال ہوئے ہیں۔

خط میں کہا گیا ہے کہ ہم فوری ملاقات کرنا چاہتے ہیں اگر فیصلے پر نظر ثانی نہ کی گئی تو بلدیاتی انتخابات پر اثرانداز ہوں گے سیف اللہ ابڑو پیپلز پارٹی کے لئے کام کرتے رہے ہیں، انھیں ٹکٹ دینا کسی صورت مناسب نہیں ہے اگر ان کا ٹکٹ دیئے گئے تو پھر ہم بلدیاتی انتخابات سے الگ ہوجائیں گے۔ خط لکھنے والوں مین صدر حیدرآباد صداقت جتوئی، جنرل سیکریٹری سکھر مبین جتوئی اور دیگر شامل ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی سے منتخب اراکین سندھ اسمبلی نے مرکزی قیادت کو پیغام دے دیا کے کہ اگر فیصل واڈا اور سیف اللہ ابڑو کو ٹکٹ دیا گیا تو ہم ووٹ نہیں ڈالیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی کے سینئر رہنماوں حنید لاکھانی ۔اشرف قریشی ۔مولوی محمود ۔سمیت دیگر رہنماوں کو نظر انداز کیا گیا ہے۔سندھ میں بغاوت سے تحریک انصاف کی مرکزی قیادت پریشان ہے۔ گورنر سندھ اور اسد عمر کا ٹاسک دیا گیا ہے کہ معاملے کا جلداز جلد حل کیا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں