ملیر جیل کے کرپٹ اہلکاروں کیخلاف انکوائری شروع

سپاہی کہر خان کا تبادلہ کر دیا گیا، کرپٹ اہلکاروں کی مبینہ طورپررشوت خوری کی شکایات عام ہو گئی تھیں، ذرائع

شکایات ملنے پر مشیر جیل اعجاز جاکھرانی نے آئی جی جیل قاضی نذیر کو سپاہی کے خلاف کارروائی کا حکم دیا تھا۔ (فوٹو فائل)

مشیر جیل خانہ جات اعجاز جاکھرانی کی ہدایات پر آئی جی جیل قاضی نذیر نے ملیر جیل سے کرپٹ اہلکاروں کے خلاف کارروائی کاآغازکردیا۔

ڈسٹرکٹ جیل ملیر میں کرپٹ اہلکاروں کی مبینہ طور پر رشوت خوری کی شکایات عام ہوگئی تھیں ، قیدیوں سے ملنے کیلیے جانے والے ان کے اہل خانہ جب تک انھیں رقم نہ دیں تب تک ملاقات نہیں کرائی جاتی تھی جبکہ اس کے ساتھ ساتھ جیل کے مرکزی دروازے سے ملاقات کے کمرے تک پہنچنے کے بھی تمام مراحل اسی طرح طے کیے جاتے تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ان تمام کاموں کی نگرانی کانسٹیبل کہر خان لاشاری کرتا تھا جس کے بارے میں کئی بار اعلیٰ حکام کو آگاہ کیاگیا اس کا کئی بار تبادلہ بھی کیاگیا لیکن وہ ہر بار اپنا تبادلہ رکوانے میں کامیاب ہوجاتا تھا۔


چند روز قبل مشیر جیل خانہ جات اعجاز جاکھرانی سے بھی کہر خان کی شکایت کی گئی جس پر انھوں نے فوری طور پر آئی جی جیل خانہ جات قاضی نذیر احمد کو اس کے خلاف قانونی کارروائی کا حکم دیا۔

آئی جی جیل نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے کہر خان لاشاری کو ڈسٹرکٹ جیل ملیر سے ہٹادیا جبکہ دیگر کرپٹ اہلکاروں کے خلاف بھی انکوائری کا آغاز کر دیاگیا ہے اور انکوائری میں الزامات ثابت ہونے کے بعد مزید تبادلوں کا امکان ہے۔

انھوں نے کہا کہ محکمہ جیل خانہ جات میں کام کرنے والے تمام افسران اور اہلکار پوری دیانت داری سے اپنے فرائض سر انجام دیں ، اگر کسی کے بھی خلاف عوامی شکایات موصول ہوئی تو اس کے خلاف فوری کارروائی کی جائے گی۔

 
Load Next Story