یہ اسٹیکر بلڈ پریشر اور دیگر جسمانی کیمیکل کی پیمائش کرسکتا ہے

یوسی سان ڈیاگو کے ماہرین کا بنایا ہوا پیوند اینٹی بایوٹکس، گلوکوز اور بلڈپریشر میں کمی بیشی کی نشاندہی کرسکتا ہے۔


ویب ڈیسک February 16, 2021
تصویرمیں یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کا بنایا ہوا ہرفن مولا سینسر نمایاں ہے جو دل کی کیفیات اور بلڈ پریشر بھی نوٹ کرسکتا ہے۔ فوٹو: یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، سان ڈیاگو

ISLAMABAD: یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سان ڈیاگو کے ماہرین نے جسمانی مائعات میں مختلف بایو مارکر ناپنے والا ایک اسٹیکر بنایا ہے جو بلڈ پریشر کی پیمائش بھی کرسکتا ہے۔

اس لچکدار پیوند (پیچ) کو صحت کا نگراں (مانیٹر) بھی قرار دیا جاسکتا ہے۔ جامعہ کیلیفورنیا کی ٹیم کے ماہرین نے ڈاکٹ ٹکٹ کی جسامت کے برابر دنیا کا پہلا پیوند بنایا ہے جوایک ہی وقت میں قلب اور دل کی رگوں کے سگنل، بلڈ پریشر اور دیگر کیمیائی اتار چڑھاؤ پر نظر رکھ سکتا ہے۔

اس ایجاد کی پشت پر لچکدار برقیات کا اہم کردار ہے۔ اس ایجاد میں بلڈ پریشر سینسر بنانے والی ٹیم کا بالکل الگ ہے جبکہ کیمیائی قلبی اور طبعی امور کو چانچنے والا نظام ایک دوسری ٹیم نے بنایا ہے۔ پورا الیکٹرونکس ایک باریک پالیمر پر چپکایا گیا ہے۔

لیکن اس چھوٹے سے پیوند میں بلڈ پریشرسینسر، کیمیکل سینسر، پسینے میں کیفین اور الکحل ناپنے والا نظام اورگلوکوز کی پیمائش کرنے والا سسٹم موجود ہے۔ بیرونی طور پر اسے بجلی فراہم کی جاتی ہے اور اس کی ریڈنگ کسی کاؤنٹر پر رکھی مشین میں دیکھی جاسکتی ہے۔

بلڈ پریشر سینسر جسم میں الٹراساؤنڈ بھیجتا ہے اور خون کی نالیوں سے ٹکراکر لوٹنے والی بازگشت کو دیکھتا ہے جسے بلڈ پریشر ریڈنگ کی صورت میں پیش کیا جاتا ہے۔ کیمیکل سینسر جلد میں کچھ دوا بھیجتا ہے جس سے کچھ پسینہ نکلتا ہے اور اس کے مائع میں کلوگوز کی پیمائش کی جاتی ہے۔ یہ پیمائش بھی ایک الگ مانیٹر پر دیکھی جاسکتی ہے۔

یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے سائنسداں، اگلے مرحلے میں اس پورے عمل کو وائرلیس بنانا چاہتے ہیں لیکن بلڈ پریشر ناپنے کی وجہ سے یہ ایک اہم ایجاد ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں