نواز شریف کے پاسپورٹ کی تجدید نہیں ہوگی وزیر داخلہ

پی ڈی ایم نے اتنے فیصلے بدلے اب لانگ مارچ کا فیصلہ بھی رمضان کے بعد کرلیں، شیخ رشید


ویب ڈیسک February 16, 2021
جو لوگ سیاست کے لیے ملک چھوڑ کرجاتے ہیں تو ووٹ کے لیے کچھ بھی کرسکتے ہیں، وفاقی وزیر داخلہ فوٹو: فائل

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ نواز شریف کے پاسپورٹ کی تجدید نہیں ہوگی لیکن اگر وہ وطن واپس آنا چاہیں تو خصوصٰ سرٹیفیکیٹ جاری کیا جاسکتا ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ کے دوران شیخ رشید احمد نے کہا کہ 20 اگست 2018 سے نواز شریف اور مریم نواز کا نام ای سی ایل میں ہے۔ جن کے نام ای سی ایل میں ہوں ان کو نا تو پاسپورٹ جاری کیا جاتا ہے اور نہ ہی ان کے پاسپورٹ کی تجدید ہوتی ہے۔ مریم نواز نے سرجری کی بات کی ہے، اگر وہ درخواست نہیں کرنا چاہتی تو نہ کریں اچھی بات ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جو لوگ سیاست کے لیے ملک چھوڑ کرجاتے ہیں تو ووٹ کے لیے کچھ بھی کرسکتے ہیں، وہ کیا سیاست دان ہے جو دھوکا دے کر ملک چھوڑ جاتاہے، عدالت نے نواز شریف کو جو ایک دفعہ کی مہلت دی تھی اس کا غلط استعمال کیا گیا، ہائی کورٹ کا فیصلہ ہے نواز شریف پاکستان واپس آئیں، نواز شریف کو پاکستان آنے سے نہیں روکا جارہا، ان کے پاسپورٹ کی مدت آج رات 12 بجے ختم ہورہی ہے۔ نواز شریف وطن آنا چاہیں تو ان کی درخواست پر پاکستان آنے کا سرٹیفکیٹ جاری کیا جاسکتا ہے، نوازشریف کو پاکستان نہیں آنا تو ان کے پاسپورٹ کی آئینی حیثیت نہیں رہے گی۔

سینیٹ انتخابات سے متعلق وفاقی وزیر نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں کوئی سرپرائز نہیں ہوگا، عمران خان کو سینیٹ الیکشن میں بھی کامیابی ملے گی، جو بکنے والا ہوتا ہے اس کا ضمیر ہی مردہ ہوتا ہے، جو ایک مرتبہ بکتا ہے وہ 10 مرتبہ بکتا ہے، آصف زرداری نے ووٹ کی خریداری میں پی ایچ ڈی کیا ہواہے لیکن اس بار انہیں مایوسی ہوگی، 4 مارچ کے بعد ملک میں سیاسی سکون اور بہتری آئے گی۔

شیخ رشید نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سمیت وہ لوگ جو پہلے اسمبلیوں پر لعنت بھیجتے تھے وہ آج ان ہی سے ووٹ مانگ رہے ہیں، وہ لوگ جو سارے نظام کو تباہ کرنا چاہتے ہیں یہ ان کی بہت بڑی شکست ہے،3 مارچ کے بعد رمضان المبارک قریب ہے، پی ڈی ایم نےاتنے فیصلے بدلے ہیں، اسی طرح لانگ مارچ کا فیصلہ بھی رمضان المبارک کے بعد کرلیں، جس طرح الیکشن کمیشن کے سامنے دھرنے کی اجازت دی آئندہ بھی دیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں