بلوچستان بدامنی اکیس غیر قانونی اسلحہ گاڑیوں کی راہداریاں منسوخ کرنے کا عبوری حکم

حالات بہترہونیکے بجائےمزیدبگڑرہےہیں،ریمارکس،راہداریاں رکھنےوالوںکیخلاف کارروائی،ذمےدارافسران کی فہرست پیش کرنیکی ہدایت

حالات بہترہونے کے بجائے مزیدبگڑرہے ہیں،ریمارکس،راہداریاں رکھنے والوںکیخلاف کارروائی،ذمے دار افسران کی فہرست پیش کرنیکی ہدایت۔ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے لاپتہ افرادسے متعلق حکومت بلوچستان اورایف سی کی رپورٹ غیرتسلی بخش قراردیتے ہوئے غیرقانونی اسلحہ اورراہداریوںکی منسوخی کاعبوری حکم دیدیا۔

جبکہ سیکریٹری دفاع اورسیکریٹری داخلہ کوآج دوبارہ عدالت طلب کرلیاگیا ہے۔ چیف جسٹس افتخار چوہدری کی سربراہی میں جسٹس جوادایس خواجہ اورجسٹس خلجی عارف حسین پرمشتمل3رکنی بینچ نے بلوچستان میں امن وامان ولاپتہ افرادسے متعلق مقدمے کی سماعت پانچویں روزبھی جاری رکھی،انسپکٹر جنرل فرنٹیئرکورمیجرجنرل عبیداللہ خان بھی پیش ہوئے،چیف جسٹس نے سماعت کے شروع میں استفسارکیا کہ سیکریٹری دفاع کہاں ہیں توایڈووکیٹ جنرل نے بتایاکہ وہ چلے گئے ہیں،سیکریٹری دفاع کے بغیربتائے چلے جانے پرچیف جسٹس نے سخت برہمی کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ وہ بغیر بتائے کیسے چلے گئے۔


چیف جسٹس نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ اغوابرائے تاوان،ٹارگٹ کلنگ اور لوگوں کولاپتہ کرنے کاسلسلہ جاری ہے اورنتیجہ صفر ہے،جسٹس جوادایس خواجہ نے کہاکہ دو تین مقدمات ایسے ہیں جن میں اداروں کاوقارمتاثر ہو سکتا ہے جس پر چیف سیکریٹری نے کہاکہ مہلت دی جائے تاکہ بہترنتائج عدالت کے سامنے لائے جا سکیں۔چیف جسٹس نے ڈیرہ بگٹی سے لاپتہ کاہوبگٹی کیس سے متعلق استفسارکیاکہ کمانڈنٹ ایف سی ڈیرہ بگٹی کوآج پیش ہونے کاکہاگیاتھاوہ کہاں ہیں جس پرایف سی کے وکیل نے بتایاکہ وہ15دن سے چھٹیوں پرہیں،چیف جسٹس نے انہیں کہاکہ کمانڈنٹ ایف سی ڈیرہ بگٹی کرنل ارشدکی چھٹیاں منسوخ کر کے انہیں لاپتہ کاہوبگٹی کے ہمراہ آج عدالت میں پیش کیاجائے۔

آئی جی ایف سی نے عدالت کوبتایاکہ سیکریٹری دفاع نے دونوں ایجنسیزکی اسلحے وگاڑیوں کی راہداری منسوخ کرنے کاحکم دیدیاہے، چیف جسٹس نے سخت برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ آپ یہاں بیٹھے کیوں ہیں،غیرقانونی اسلحہ اور غیرقانونی گاڑیوں پر قابوپایاجائے تو 50فیصدجرائم ختم ہو سکتے ہیں،جرائم میں اضافے کی یہ بڑی وجہ ہے،غیرقانونی گاڑیوں اوراسلحہ رکھنے والوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کریں اورجائیں لوگوں کوغیر مسلح کریں۔

سپریم کورٹ نے سیکریٹری دفاع اور سیکریٹری داخلہ کوآج عدالت طلب کرنے کاحکم دیتے ہوئے کہاکہ سیکریٹری داخلہ وسیکریٹری دفاع غیر قانونی اسلحہ اور گاڑیوں کی راہداریاں جاری کرنیوالے افسران کے ناموںکی فہرست پیش کریں، عدالت نے خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے جاری غیرقانونی اسلحہ وگاڑیوں کی راہداریوں کی منسوخی کاعبوری حکمنامہ جاری کرتے ہوئے سماعت آج تک کیلیے ملتوی کر دی۔چیف جسٹس نے آئی جی ایف سی سے استفسارکرتے ہوئے کہا کہ آج پھرایس پی انویسٹی گیشن جمیل کاکڑکوشہید کردیاگیا، ایف سی کہاں ہے۔
Load Next Story