امریکا پاکستان اسرائیل ایران عالمی سلامتی کیلیے خطرہ

طالبان کا افغانستان کم خطرناک قرار، کئی ممالک کیلیے اسرائیل سب سے بڑاخطرہ ہے


INP January 05, 2014
عراق، مراکش اورلبنان جیسے ممالک اسرائیل کوعالمی امن کے لیے سب سے بڑاخطرہ سمجھتے ہیں۔فوٹو:فائل

2013کے مکمل ہونے پرون،گیلپ انٹرنیشنل کی جانب سے کیے گئے سروے میں امریکا کوعالمی سلامتی کے لیے بڑاخطرہ قراردیا گیاہے۔

دنیابھر میں رہائش کے لیے لوگوں کی بڑی تعدادکے پسندیدہ ملک امریکاکو سروے کے مطابق 24 فیصد ووٹ ملے اورعالمی سلامتی کیلیے اولین خطرہ ظاہر کیا گیا۔ امریکاکے بعدپاکستان ہے جسے 8فیصد ووٹ ملے ہیں۔ چین عالمی سطح پرتیسرا بڑا خطرہ بتایاگیا ہے۔ چین کے حق میں 6فیصد لوگوں کی رائے سامنے آئی ہے۔ اس کے مقابلے افغانستان کوطالبان کاملک ہونے کے باوجودکم خطرناک بتایاگیا ہے۔ سروے میں افغانستان کے حق میں 5فیصد لوگوں کی رائے آئی ہے۔ امریکااس عالمی رائے عامہ کے باوجودخود کودنیا کے لیے سب سے بڑا خطرہ نہیں سمجھتا ہے۔ جبکہ امریکی شہری ایران کو دنیا کے لیے بڑا خطرہ اورافغانستان کودوسرا بڑا خطرہ قراردیتے ہیں۔ تاہم 14 فیصد امریکی عوام اپنے ملک کی فوجی بالادستی کے باعث مستقبل میں تباہی کے حوالے سے اپنے ملک کوبھی خطرہ گردانتے ہیں۔

 photo 7_zps6272225a.jpg

ایران پرکسی ممکنہ اسرائیلی حملے کی صورت میں بہت سے ملکوں کا ووٹ اسرائیل کوسب سے بڑاخطرہ ظاہرکرنے کے حق میں ہے۔ عراق، مراکش اورلبنان جیسے ممالک اسرائیل کوعالمی امن کے لیے سب سے بڑاخطرہ سمجھتے ہیں۔ اس سروے میںرائے دینے والوںسے یہ بھی پوچھا گیاکہ اگرکسی ملک میں رہائش کرنے میںکوئی رکاوٹ نہ ہوتو کس ملک میںرہنا چاہیںگے؟ اس کے جواب میں اکثریت نے تمام ترخطرات کے باوجودامریکاکے حق میں ووٹ دیا۔ سروے میں لوگوں کی اکثریت نے 2013کے مقابلے میں 2014کے زیادہ بہترسال ثابت ہونے کی امیدظاہر کی ہے۔ واضح رہے اس سے پہلے اسی نوعیت کاایک سروے 1977میں کیاگیا تھاجس میں 68ممالک کے 66ہزار لوگوں سے رائے لی گئی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں