پنجاب بھر میں ہزاروں زیرالتوا مقدمات کے ڈیڑھ ماہ میں فیصلوں کا حکم

ضلعی عدلیہ میں 2016 تک کے زیر التواء تمام سول و سیشن مقدمات کو 31 مارچ تک نمٹایا جائے، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

ضلعی عدلیہ میں 2016 تک کے زیر التواء تمام سول و سیشن مقدمات کو 31 مارچ تک نمٹایا جائے، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

ISLAMABAD:
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم خان نے بڑا اقدام کرتے ہوئے سالہا سال سے زیر التواء ہزاروں مقدمات کا آئندہ ڈیڑھ ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔

چیف جسٹس محمد قاسم خان نے ضلعی عدلیہ میں 2016 تک کے زیر التواء تمام سول و سیشن مقدمات کو 31 مارچ تک نمٹانے کا حکم جاری کردیا ہے۔

ڈائریکٹوریٹ آف ڈسٹرکٹ جوڈیشری کی جانب سے صوبہ بھر کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کو ہدایت جاری کردی گئیں کہ 2016 تک کے زیر التواء تمام سیشن و سول مقدمات کے فیصلے 31 مارچ 2021 تک کئے جائیں۔

اعدادوشمار کے مطابق لاہور کی ضلعی عدالتوں میں2016 تک کے 2 ہزار30 سیشن مقدمات زیر التواء ہیں۔ لاہور میں پرانے سول مقدمات کی تعداد 37 ہزار728 ہے۔


فیصل آباد میں پانچ سال پرانے سیشن و سول مقدمات کی تعداد190 اور چھ ہزار490 ہے۔ گوجرانوالہ کی ضلعی عدالتوں میں پانچ سال پرانے سول مقدمات کی تعداد تین ہزار سے زائد ہے جبکہ دو سو سے زائد سیشن مقدمات بھی زیر التواءہیں۔

ملتان کی ضلعی عدالتوں میں 257سیشن اور 7 ہزار کے قریب سول مقدمات زیر التواءہیں۔ راولپنڈی کی ضلعی عدالتوں میں2016 تک کے آٹھ ہزار سے زائد سول مقدمات جبکہ 145 سیشن مقدمات زیرالتواء ہیں۔

اعدادو شمار کے مطابق شیخوپورہ کی سو ل عدالتوں میں پانچ سال پرانے سول مقدمات کی تعداد1 ہزار635ہے۔ رحیم یار خان میں1 ہزار653 اوربہاولپور میں 17 سو سے زائد سول مقدمات زیر التواءہیں۔

مراسلے میں ہدایت کی گئی کہ تمام سیشن ججز فاضل چیف جسٹس کی جانب سے دی گئی ڈیڈ لائن پر عملدرآمد یقینی بنائیں اور مقدمات کی ہفتہ وار پراگرس رپورٹ بھی بھیجیں۔
Load Next Story