معاشی خود انحصاری کیلیے آئی ایم ایف سے چھٹکارہ پانا ہوگا ایکسپریس فورم

سعودی عرب اور ایران کی طرح کسی ایک پراڈکٹ کوبہتر بنائیں

عالمی بینک یا ایشین ڈویلپمنٹ بینک سے رجوع کرتے تو سستا قرض ملتا، منظور الحق، صنعت و زراعت پر توجہ د ی جائے، رخسانہ ظفر

ملکی ترقی صرف معاشی خود انحصاری سے ممکن ہے،آئی ایم ایف سے ہمیشہ کیلیے چھٹکارہ پانا ہوگا، معاشی استحکام کیلیے تھوڑے اورطویل عرصے کی حکمت عملی بنانا اور ادارہ جاتی اصلاحات لانا ہوں گی۔


ان خیالات کا اظہار ماہرین معاشیات اور کاروباری نمائندوں نے ''آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی اور ملکی معاشی مستقبل'' کے حوالے سے ایکسپریس فورم میں کیا، جس کی معاونت احسن کامرے نے کی۔ماہر معاشیات قیس اسلم نے کہا ملک میں دو معاشی نظام ہیں، ایک امیر اور دوسرا غریب کیلئے، افسوس ہے 20 فیصد امراء میں سے 7 فیصد اشرافیہ ہے جس کے گرد معاشی پالیسیاں گھومتی ہیں اور ان کے مفادات کیلئے ہی کام کیا جاتا ہے، دوسری طر ف 80 فیصد لوگ روزانہ 1 ہزار روپے سے بھی کم کماپاتے ہیں ۔

چھوٹے کسانوں کو بھکاری اور مزدور بنا دیا گیا، زرعی زمینوں پر ہائوسنگ سوسائٹیز بنا دی گئیں ۔صنعت و دیگر شعبے بدحالی کا شکار ہیں،ایف پی سی سی آئی کے سابق نائب صدر منظور الحق نے کہا آئی ایم ایف کے بجائے عالمی بینک یا ایشئین ڈویلپمنٹ بینک سے رجوع کرتے تو سستا قرض ملتا۔ آئی ایم ایف نے 1.39 ارب ڈالر کا ریلیف فنڈ دیا ، سخت شرائط رکھیں کہ بجلی مہنگی کریں گے مگراس کی چوری ، سپلائی لائنز بہتر کرنے پر توجہ نہیں دی گئی ،ویمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری لاہور کی صدر رخسانہ ظفر نے کہا خوراک، صحت اور تعلیم دنیا بھر میں ریاستوں کی ذمہ داری ہوتی ہے مگر ہمارے ہاں یہ معاملات نجی شعبہ چلا رہا ہے اور لوگوں کو اپنی ضروریات پوری کرنے کیلئے مشکلات کا سامنا ہے۔
Load Next Story